شیخ الأزہر نے "بیت الزکاة والصدقات" کے مرکزی دفتر کا معائنہ کیا اور اس بات کی ہدایت دی کہ زائرین اور مستفیدین کو بہترین خدمات فراہم کی جائیں۔
عزت مآب امام اكبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر شریف، نے مشیخة الأزہر میں بیت الزکاة والصدقات کے مرکزی دفتر کا معائنہ کیا۔ ان کے ہمراہ جناب ڈاکٹر اسامہ الأزہری، وزیر اوقاف، جناب ڈاکٹر نظیر عیاد، مفتیِ اعظم مصر، جناب ڈاکٹر محمد الضوینی، وکیل الأزہر، شیخ ایمن عبد الغنی، الازہر انسٹی ٹیوٹ سیکٹر کے سربراہ بھی موجود تھے۔ ان کا استقبال ڈاکٹر سحر نصر، ایگزیکٹو ڈائریکٹر بيت الزكاة والصدقات، جنرل عمرو لطفي، بیت الزکوٰۃ و الصدقات کے جنرل سیکرٹری، اور نگران بورڈ کے چند ارکان اور بیت الزکوٰۃ و الصدقات کے دیگر ارکان نے کیا۔
شیخ الأزہر نے بیت الزکاة والصدقات کے مختلف شعبوں کے ملازمین سے ملاقات کی اور وہاں فراہم کی جانے والی خدمات کی تفصیل سنی۔ انہوں نے ہر شعبے کے کام کا جائزہ لیا اور اس بات پر زور دیا کہ مستفیدین کو بہترین خدمات فراہم کرنے کا عمل جاری رہنا چاہیے۔ شیخ الأزہر نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی زور دیا تاکہ زکات اور صدقات کی رقم کو آسانی سے مستحق افراد تک پہنچایا جا سکے، خاص طور پر موجودہ اقتصادی حالات کے پیش نظر۔
شیخ الأزہر نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا بھر میں کمزوروں کی مدد جاری رکھنے کے لیے کوششیں کی جائیں، اور غزہ، لبنان اور دیگر ضرورت مند عوام کے لیے مزید امدادی قافلے روانہ کیے جائیں۔ انہوں نے اللہ کے فرمان { اور آپس میں نیک کام اور پرہیزگاری پر مدد کرو، اور گناہ اور ظلم پر مدد نہ کروِ} اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث « مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، پس اس پر ظلم نہ کرے اور نہ ظلم ہونے دے۔ جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرے، اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت پوری کرے گا۔ جو شخص کسی مسلمان کی ایک مصیبت کو دور کرے، اللہ تعالیٰ اس کی قیامت کی مصیبتوں میں سے ایک بڑی مصیبت کو دور فرمائے گا۔ اور جو شخص کسی مسلمان کے عیب کو چھپائے اللہ تعالیٰ قیامت میں اس کے عیب چھپائے گا۔» کا حوالہ دیتے ہوئے، مسلمانوں کی مدد اور یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا۔
ڈاکٹر سحر نصر نے اس بات کی تصدیق کی کہ بیت الزکاة والصدقات، جو عزت مآب امام اکبر شیخ الأزہر کی زیر نگرانی ہے، اپنی خدمات کو مزید پھیلانے اور ان کی آگاہی بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ تمام ضرورت مندوں اور مستحقین تک پہنچ سکے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بیت الزکوٰۃ والصدقات کی عمارت مختلف خدمات کی فراہمی میں توسیع کی سہولت فراہم کرے گا، جیسے مالی امداد، محتاجوں کی مدد، یتیم لڑکیوں کی شادی، تعلیمی خدمات اور دیگر خدمات۔ نئی عمارت اس طرح ڈیزائن کی گئی ہے کہ مستفیدین کی پرائیویسی کا خیال رکھا جائے اور ان کا استقبال اچھے طریقے سے کیا جائے۔ ڈاکٹر سحر نصر نے یہ بھی واضح کیا کہ بیت الزکوٰۃ والصدقات کے قیام کے لیے کسی بھی قسم کے زکات یا صدقات کے عطیات استعمال نہیں کیے گئے تاکہ محتاجوں اور عطیہ دہندگان کی رقم کی حفاظت کی جا سکے، جیسا کہ شیخ الأزہر کی ہدایات تھیں۔