احمد محمد الطیب الحسانی بالائی مصر کے گورنریٹ اقصر کی بستی قرنہ کے ایک علم دوست ، نیک اور صوفی گھرانے میں تین صفر 1365 ہجری مطابق چھ جنوری 1946 عیسوی میں پیدا ہوئے، اور ان کا نسب حضرت حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما سے ملتا ہے ، قرنہ بستی میں وہ اپنے والد کے سائے میں پلے بڑھے، قرآن کریم حفظ کیا اور اصل ازہری طرز پر علمی متون پڑھیں ، پہلے اسنا مذہبی انسٹیٹیوٹ میں اور اس کے بعد قنا مذہبی انسٹیٹیوٹ میں داخلہ لیا، پھر قاہرہ کی اصول الدین فیکلٹی کے شعبہ عقیدہ اور فلسفہ میں داخل ہوئے، اور 1969 عیسوی میں وہاں سے امتیازی نمبرات سے فراغت حاصل کی، انہوں نے ازہر میں اپنی تعلیم کے تمام مراحل میں ازہر کے بڑے بڑے علماے کرام کے سامنے زانوے تلمذ تہہ کیا، وہ بچپن سے ہی علماے کرام اور نیک وپارسا لوگوں کی مجلسوں میں پابندی سے حاضر ہوتے رہے، اللّٰہ کے راستے میں حکمت ، تلاش حق اور تربیت کے اصول سیکھے، اور بچپن سے ہی صلح و صفائی کی ان مجلسوں اور عرفی عدالتوں میں شریک ہوئے جو " الطیب صحن" میں ان کے دادا احمد الطیب اور والد محمد الطیب کی سرپرستی میں منعقد ہوئیں، اور جب ان کی عمر پچیس سال کی ہوئی تو وہ اپنے والد اور سگے بھائیوں کے ساتھ تنازعے ختم کرنے اور صلح و صفائی کی مجلسوں میں شریک ہونے کے ساتھ ساتھ چھان بین اور تفتیش کے کاموں میں بھی حصہ لینے لگے، اور اپنے بڑے بھائی شیخ محمد کے ساتھ اب تک ان اعلی ذمہ داریوں میں حصہ لے رہے ہیں۔