شیخ الازہر کی کمبوڈیا کے سفیر سے ملاقات: علمی اور دعوتی تعاون کے فروغ پر گفتگو
کمبوڈیا کے سفیر نے شیخ الازہر سے درخواست کی کہ جامعہ الازہر میں میڈیسن، فارمیسی اور انجینئرنگ کے شعبوں میں مزید وظائف مختص کیے جائیں۔
الازہر کو کمبوڈیا کے عوام میں بے حد احترام حاصل ہے اور یہ وہاں کے مسلمان طلبہ کے لیے علم کا مرکز اور قبلہ ہے۔
بروز اتوار عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے مشیخۃ الازہر میں کمبوڈیا کے سفیر جناب اوک سارون سے ملاقات کی۔ ملاقات میں علمی و دعوتی تعاون کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔
شیخ الازہر نے کہا کہ کمبوڈیا کے ساتھ تعلقات پر انہیں فخر ہے، اور اس تعلق میں وہاں کے طلبہ کا کردار نمایاں ہے۔ اس وقت جامعہ الازہر میں 122 کمبوڈیائی طلبہ زیرِ تعلیم ہیں، جن میں سے 97 وظائف پر ہیں، اور ہر سال 22 نئی اسکالرشپس دی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ الازہر کمبوڈیا کے ائمہ کو الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی برائے تربیتِ ائمہ و مبلغین۔میں تربیت دینے کے لیے تیار ہے، تاکہ وہ انتہا پسندانہ نظریات کی تردید، بقائے باہمی اور عورت کے حقوق جیسے موضوعات پر معاصر مہارتیں حاصل کریں۔ ساتھ ہی کمبوڈیا میں عربی زبان کی تعلیم کا مرکز قائم کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کی تاکہ مقامی مسلمان قرآن کی زبان سے بہرہ مند ہو سکیں۔
کمبوڈیا کے سفیر نے شیخ الازہر کے کردار کو عالمی سطح پر اخوت اور مثبت بقائے باہمی کے فروغ میں اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کمبوڈیا کی عوام الازہر کا بہت احترام کرتی ہے اور اسے مسلمانوں کے لیے علم کا قبلہ سمجھتی ہے۔
سفیر نے مزید وظائف کی درخواست کی بالخصوص میڈیسن، فارمیسی اور انجینئرنگ میں، چونکہ کمبوڈیا کے عوام کو اس طرح کے شعبہ جات کی سخت ضرورت ہے، اس لیے شرعی علوم اور عربی زبان میں تعلیمی وظائف کے ساتھ ساتھ ان تربیتی مواقع کی بھی بڑی اہمیت ہے۔ شیخ الازہر نے خوش دلی سے اس تجویز کا خیر مقدم کیا اور جلد اس پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔