شیخ الازہر نے بیت الزکاة کی غزہ کے لیے امدادی قافلے کی تیاریوں کا معائنہ کیا… اور کہا کہ: الازہر اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گا

شيخ الأزهر يَتفقَّد تجهيزات قافلة بيت الزكاة إلى غزة.jpeg


عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف اور بیت الزکاة و الصدقات کے مجلسِ امناء کے سربراہ نے غزہ کے عوام کے لیے بیت الزکاة کی جانب سے روانہ کی جانے والی گیارھویں امدادی قافلے کی تیاریوں کا معائنہ کیا، جو منگل کی صبح غزہ روانہ ہوا۔ یہ قافلہ اہلِ غزہ کی مدد کے لیے بھیجا جا رہا ہے جو صہیونی جارحیت، قحط اور کمر توڑ محاصرے کا سامنا کر رہے ہیں۔



شیخ الازہر نے وضاحت کی کہ یہ قافلہ الازہر کے اُس انسانی اور دینی کردار کا تسلسل ہے جو وہ فلسطینی مسئلے کے سلسلے میں ادا کرتا چلا آ رہا ہے۔ یہ اقدام اس بات کی علامت ہے کہ الازہر اپنے محصور بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے جو تقریباً دو سال سے مسلسل جارحیت اور زندگی کی بنیادی سہولتوں کی پابندی کے باعث ایک شدید انسانی المیے سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الازہر اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ فلسطینی عوام اور فلسطینی مسئلے کی حمایت جاری رکھے گا۔



اس قافلے میں ایک ہزار سے زائد خیمے، ہزاروں ٹن غذائی اجناس، صاف پانی، طبی اور روزمرہ ضروریات کا سامان، بچوں کے لیے دودھ، ڈائپرز، ادویات اور صحت سے متعلق سامان شامل ہے۔ یہ سب اس ہنگامی ردعمل کا حصہ ہے جو بین الاقوامی اور مقامی رپورٹس کے بعد کیا گیا ہے جن میں غزہ میں قحط کی شدت اور بحران کی سنگینی کو بے مثال قرار دیا گیا ہے، خاص طور پر شمالی غزہ میں۔



حال ہی میں شیخ الازہر نے غزہ میں امدادی قافلوں کی فوری بحالی کی ہدایت دی تھی، جب وہاں امداد کا دوبارہ داخلہ ممکن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کو بھوکا رکھنے اور تباہ کرنے کی یہ کوشش پوری امتِ مسلمہ اور پوری دنیا پر لازم کرتی ہے کہ وہ اپنی کوششوں کو دوگنا کرے، محاصرے کو توڑے اور اہلِ غزہ خصوصاً بچوں اور خواتین کی مشکلات کو کم کرے۔




بیت الزکاة و الصدقات کے مطابق یہ قافلہ اُس امدادی پل کا حصہ ہے جو عالمی مہم "اغیثوا غزة" کے آغاز سے قائم کیا گیا ہے۔ یہ مہم شیخ الازہر نے نعرے کے تحت شروع کی تھی: "جاہدوا بأموالكم.. وانصروا فلسطين" (اپنے مال سے جہاد کرو اور فلسطین کی مدد کرو)۔ اس قافلے کی تیاری میں دنیا کے (85) سے زیادہ ممالک کی فلاحی و انسانی تنظیموں نے حصہ لیا۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025