شیخ الازہر: الجزائر کے طلبہ کے لیے وظیفوں میں اضافہ اور ان کے ائمہ کی تربیت کے لیے تیار ہیں
جزائر کے سفیر کا شیخ الازہر سے کہا: ہم آپ کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں، آپ کے پیچھے کھڑے ہیں، اور ہمارے لیے دینی معاملات میں الازہر ہی بنیادی مرجع ہے
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے قاہرہ میں جزائر کے سفیر جناب محمد سفیان براح سے ملاقات کی، تاکہ علمی و دعوتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر بات چیت کی جا سکے۔
امام اکبر نے کہا کہ ازہر کو جزائر کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات پر فخر ہے، جنہیں آنے والے طلبہ اور بھیجے گئے ازہری اساتذہ نے مزید مستحکم کیا۔ اس وقت الازہر میں (147) جزائری طلبہ زیرِ تعلیم ہیں، جن میں سے (26) طلبہ ازہری وظیفوں پر ہیں، جبکہ ہر سال جزائر کے طلبہ کے لیے (10) وظیفے مخصوص کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ الازہر جزائر کے طلبہ کے لیے وظائف میں اضافہ کرنے اور ان میں سے کچھ کو عملی علوم جیسے طب اور فارمیسی کے لیے وقف کرنے کو تیار ہے، تاکہ یہ جزائر کی سماجی ضروریات کو پورا کر سکیں۔
مزید برآں، شیخ الازہر نے جزائر کے ائمہ کی میزبانی اور انہیں الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی برائے تربیتِ ائمہ و مبلغین میں تربیت دینے کی پیشکش کی، تاکہ وہ انتہا پسندانہ افکار کے رد میں مہارت حاصل کریں اور عصری مسائل جیسے خواتین کا مقام اور مثبت بقائے باہمی کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ الازہر جزائر میں تدریس کے لیے اپنے اساتذہ بھیجنے کے لیے تیار ہے، جیسا کہ ماضی میں امام غزالی اور شیخ شعراوی (رحمہما اللہ) جزائر میں نمایاں ازہری اساتذہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
اپنی طرف سے، جزائر کے سفیر نے شیخ الازہر سے ملاقات پر خوشی اور اپنے ملک کی قدردانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:"ہم آپ کے عالمِ عرب اور اسلام کے مسائل کے حل میں مرکزی کردار کو سراہتے ہیں، خاص طور پر آپ کے فلسطینی مسئلے اور غزہ پر جارحیت کے خلاف جرات مندانہ مؤقف، اور نفرت انگیز تقاریر اور اسلاموفوبیا کے پھیلاؤ کے خلاف جدوجہد کو۔ آپ کے بیانات اور مؤقف پورے عالمِ اسلام کی ترجمانی کرتے ہیں، اور ہم انہیں پوری قوت کے ساتھ سپورٹ کرتے ہیں۔ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کا ساتھ دیتے ہیں، کیونکہ الازہر کی آواز حق کی ایک بلند اور مضبوط آواز ہے اور دینی معاملات میں ہمارے لیے بنیادی مرجع ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ جزائر ان خصوصی توجہ کی قدر کرتا ہے جو الازہر وہاں کے طلبہ کو دیتا ہے، اور اپنے ملک کی خواہش ظاہر کی کہ الازہر کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھایا جائے، الجزائری طلبہ کی تعداد میں اضافہ کیا جائے، ائمہ کی تربیتی کورسز میں اضافہ کیا جائے، اور الازہر کی مطبوعات کو الجزائر کی یونیورسٹیوں کے ساتھ شیئر کیا جائے۔ شیخ الازہر نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا اور ہدایت دی کہ اس پر جلد عملدرآمد کیا جائے۔