قازقستان نے شیخ الازہر کو "ادیان کے عالمی رہنماؤں کی سربراہی کانفرنس" کے افتتاح میں شرکت کی دعوت دوبارہ دی
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے مشیخۃ الازہر میں بروز منگل قازقستان کے سفیر جناب عَسکر جینیس سے ملاقات کی، جس میں علمی و ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور عالمی امن و مکالمے کے فروغ میں مشترکہ تعاون کے طریقوں پر گفتگو ہوئی۔
شیخ الازہر نے قازقستان کے ساتھ تعلقات کی گہرائی کو سراہتے ہوئے بتایا کہ اس وقت قازقستان کے 207 طلبہ و طالبات مختلف تعلیمی درجات میں الازہر میں زیرِ تعلیم ہیں، جو قازق عوام کے اعتماد کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ الازہر کے دروازے ہمیشہ قازقستان کے طلبہ کے لیے کھلے ہیں، اور الازہر کی عالمی اکیڈمی برائے تربیتِ ائمہ و واعظین باقاعدگی سے قازق ائمہ کی میزبانی کرتی ہے تاکہ انہیں شدت پسندانہ نظریات کا رد کرنے اور مثبت بقائے باہمی و انسانی اخوت کے اصولوں کو اجاگر کرنے کی تربیت دی جا سکے۔
ملاقات کے دوران، قازق سفیر نے صدر قاسم جومارت توقایف کی جانب سے شیخ الازہر کو قازقستان کے دورے اور "ادیان کے عالمی رہنماؤں کی سربراہی کانفرنس" کے افتتاح میں شرکت کی دعوت دوبارہ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الازہر کی شرکت مکالمے اور بقائے باہمی کے پیغام کے لیے ایک زبردست تائید ہوگی، اور قازقستان الازہر کی درست دینی تعلیمات کے فروغ، غیر ملکی طلبہ کی کفالت اور سالانہ وظائف دینے کی کاوشوں کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
اختتام پر، شیخ الازہر اور قازق سفیر نے الازہر اور قازقستان کے تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر زور دیا، اور اس بات پر اتفاق کیا کہ علمی، دینی اور ثقافتی تعاون کو وسعت دے کر قازق طلبہ و محققین کو سہولت فراہم کی جائے اور دنیا بھر میں رواداری و مکالمے کی قدروں کو عام کیا جائے۔