امام اکبر نے قومی ادارہ برائے غذائی تحفظ کے سربراہ کا استقبال کیا اور ازہر کے طلبہ کی خدمت کے لیے تعاون کے طریقوں پر بات چیت کی۔

الإمام الأكبر يستقبل رئيس الهيئة القومية لسلامة الغذاء ويبحثان سبل التعاون لخدمة طلاب الأزهر.jpeg

شیخ الازہر نے ادارے اور یونیورسٹی کیمپس کے درمیان تعاون کا خیرمقدم کیا۔
امام طیب: ازہر کے طلبہ ہمارے پاس امانت ہیں، ہم اُنہیں بہترین خدمات فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
چیئرمین قومی ادارہ برائے غذائی تحفظ: ہم ایک منفرد فوڈ سیفٹی اتھارٹی ماڈل پیش کرنے کے خواہاں ہیں جو ازہر سے شروع ہو کر مصری جامعات تک پھیلے۔
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے ڈاکٹر طارق الہوبی، چیئرمین قومی ادارہ برائے غذائی تحفظ اور اُن کے ہمراہ آنے والے وفد کا بروز جمعرات، مشیخۃ الازہر میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں طلبہ ازہر کے لیے فراہم کی جانے والی غذائی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ تعاون کے پہلوؤں پر گفتگو ہوئی۔


ملاقات کے آغاز میں ڈاکٹر طارق الہوبی نے قومی ادارہ برائے غذائی تحفظ کے کردار اور ذمہ داریوں کا تعارف کرایا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ادارے کا کردار صرف نگرانی تک محدود نہیں، بلکہ یہ مصری مصنوعات کی برآمدی منڈیوں کو فروغ دینے اور پیداوار کنندگان کو معیارِ اعلیٰ اپنانے کی ترغیب دینے تک پھیلا ہوا ہے۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ ادارے نے مرکزی باورچی خانوں میں کام کرنے والے افراد کے لیے ایک رہنما کتابچہ تیار کیا ہے، اور وقتاً فوقتاً غذائی نمونوں کی جانچ کے لیے مہمات بھی چلائی جاتی ہیں تاکہ طلبہ اور عوام کی صحت کی حفاظت ہو سکے۔




ڈاکٹر الہوبی نے مزید کہا کہ ادارہ، ازہر سے وابستہ یونیورسٹی کیمپس کے ساتھ تعاون کا خواہاں ہے تاکہ مصری طلبہ اور اسلامی بعوث کالونیوں کے طلبہ کے لیے فراہم کردہ خدمات کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ اُنہوں نے وضاحت کی کہ ادارے کے پاس خصوصی تربیتی پروگراموں کا ایک مجموعہ موجود ہے جس سے باورچی خانوں کے عملے کی مہارت میں اضافہ ہوگا۔ اُنہوں نے کہا: "ہم چاہتے ہیں کہ ازہر کے اندر سے ایک کامیاب ماڈل پیش کریں، جسے بعد میں مصر کی تمام جامعات میں نافذ کیا جا سکے۔"




اپنی جانب سے، شیخ الازہر نے عوامی صحت سے متعلق نگران اداروں کی اہمیت پر روشنی ڈالی، اور کہا کہ بعض اوقات عملی میدان میں نظریے اور اطلاق کے درمیان خلا نظر آتا ہے، جس کے لیے سماجی شعور بیدار کرنا اور اداروں پر عوامی اعتماد کو بڑھانا ضروری ہے۔ اُنہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غذائی خدمات فراہم کرنے والوں اور عملے میں صحت و صفائی کے اصولوں کے بارے میں آگاہی بڑھائی جائے، کیونکہ اس کا براہِ راست تعلق انسانی زندگی سے ہے۔



شیخ الازہر نے قومی ادارہ برائے غذائی تحفظ اور ازہر کے یونیورسٹی رہائش کے مرکزی باورچی خانوں کے درمیان تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا: "طلبۂ ازہر ہمارے پاس امانت ہیں، اور اُنہیں اعلیٰ ترین سطح کی دیکھ بھال اور توجہ ملنی چاہیے تاکہ وہ اپنی تعلیم و تربیت پر پوری طرح توجہ مرکوز کر سکیں۔ ہم اپنے طلبہ کے لیے ایک صحت مند اور محفوظ ماحول فراہم کرنے کے خواہاں ہیں، کیونکہ وہی قوم کی امید اور مستقبل کی نشاةِ ثانیہ ہیں۔"

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025