امام اکبر: قرآن کو جلانے کا جرم سفاکانہ دہشت گردی اور نفرت انگیز نسل پرستی ہے۔

grand imam.jpg

امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر الشریف نے کہا کہ قرآن مجید کو جلانے کے جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو جان لینا چاہیے کہ یہ جرائم تمام معیارات سے وحشیانہ اور بربریت پر مشتمل دہشت گردی ہیں۔ . یہ ایک نفرت انگیز نسل پرستی ہے جس سے تمام انسانی تہذیبیں اوپر اٹھنا چاہتی ہیں، بلکہ یہ دہشت گردی کی آگ کا ایندھن ہے جس سے مشرق اور مغرب دوچار ہیں۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں زور دیا کہ یہ گھناؤنے جرائم نفرت کے جذبات کو ہوا دیتے ہیں، معاشروں کی سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور مذاہب اور تہذیبوں کے مکالمے سے پیدا ہونے والی امیدوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قرآن پاک کو جلانے سے دنیا بھر کے تقریباً دو ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔ اور انسانی تاریخ ان جرائم کو ذلت اور رسوائی کے صفحات میں درج کرے گی۔ ازہر شریف نے پچھلے بیانات میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نسل پرستانہ مظاہروں میں انتہا پسندوں کی طرف سے سویڈن اور ناروے میں قرآن کو جلانے اور پھاڑنے کے جرائم کی مذمت کی اور اس طرف دائیں بازو کے انتہا پسندوں نے دعوت دی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ جرائم مغربی معاشروں میں اسلامو فوبیا کی رفتار کو بڑھاتے ہیں۔ شیخ الازہر: پیغمبر صلى الله عليه وآله وصحبه وسلم اسلام کی توہین نفرت اور تشدد کی صریح دعوت اور انسانیت کے حق میں جرم ہے

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025