اطالوی صدر نے شیخ الازہر کا استقبال کیا.. اور عالمی امن کی حمایت میں امام الاکبر اور پوپ کی ملاقاتوں کے اثرات کی تصدیق کی
شیخ الازہر الشریف پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے بدھ کے روز اٹلی کے شہر روم میں اٹلی کے صدر سرجیو متاریلا سے صدارتی محل میں ملاقات کی۔ اجلاس کے آغاز میں، اطالوی صدر نے شیخ الازہر کا اطالوی دارالحکومت روم میں خیر مقدم کرتے ہوئے اس اہم اجلاس میں ان کی آمد کی اہمیت پر زور دیا، مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان عالمی امن اور بھائی چارے کی اقدار کو فروغ دینے کے لئے شیخ الازہر کی عالمی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے انہوں نے امام الاکبر اور پوپ فرانسس کے درمیان تعلقات کی تعریف کی اور یہ کہ یہ مذہبی علماء اور پیغامات کے پیروکاروں کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کی مظبوط دھات کو ظاہر کرتا ہے اور ہر ایک کے لئے اس پر عمل کرنے کی ایک مثال فراہم کرتا ہے۔ اطالوی صدر نے مزید کہا کہ انہیں پوپ فرانسس کے پیغام "ہم سب بھائی ہیں" سے آگاہ کیا گیا ہے اور انہوں نے پوپ کی اس تحریر کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ شیخ الازہر اس عالمی پیغام کو لکھنے کے لئے ان کی تحریک کا ذریعہ ہیں، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ابوظہبی سن 2019 میں انسانی بھائی چارے کی دستاویز پر دستخط کے دوران امام طیب اور پوپ فرانسس کے ظہور نے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کے دلوں میں خوشی پیدا کی اور محبت اور بھائی چارے کے جذبے کی دنیا میں امید کو زندہ کیا۔ امام الاکبر نے اطالوی صدر سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔ الازہر کی مختلف ثقافتوں کے لئے کھلنے اور اپنے نصاب کے ذریعے اعتدال پسندی پھیلانے میں دلچسپی پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ دنیا بھر میں علماء، سفراء اور گریجویٹس اور اسی طرح الازہر میں 100 سے زائد ممالک کے 30 ہزار سے زائد طلبا کی میزبانی کی جاتی ہے، یہ ایک دوسرے کے جاننے اور قبول کرنے میں انضمام اور تربیت کے عملی اطلاق کی نمائندگی کرتا ہے اور اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ الازہر اپنے نصاب میں اسلام میں خواتین اور غیر مسلموں کے حقوق متعارف کرانے کا خواہشمند ہے تاکہ اسلام کی جھوٹی تصویر جاری کرنے والے انتہا پسند دانشوروں کا دروازہ بند کیا جاسکے اور مذہبی متون کو ان کی منحرف خواہشات کے مطابق ڈھالنے کی کوشش بند کی جائے۔ عزت مآب نے اس بات پر زور دیا کہ الازہر اپنے کردار اور ذمہ داریوں کو انجام دینے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتا، خاص طور پر امن کی اقدار کو پھیلانے اور انتہا پسندی اور نفرت کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے، اور یہ کہ الازہر نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے 13 زبانوں میں انتہا پسند گروہوں کی سرگرمیوں کی نگرانی اور ان کے شکوک و شبہات کی تردید کرنے اور نوجوانوں کے مطابق اپنا پیغام پیش کرنے کے لئے ایک عالمی رصدگاہ قائم کی ہے اور اماموں کے لئے تربیتی پروگرام کو یورپی ممالک سمیت بہت سے ممالک پسند کرتے ہیں اور ان کا خیرمقدم کرتے ہیں جو اپنے اماموں کو الازھر بھیجتے ہیں تاکہ وہ اعتدال پسند مذہبی مباحثہ پھیلانے اور نیکی، بھائی چارے اور شفقت کی اقدار کی حمایت کریں۔ اس اجلاس میں عالمی سطح پر اہم ترین مسائل اور معاصر دنیا کے بحرانوں کو ان کے مضبوط اثرات سے حل کرنے میں مذہبی رہنماؤں کے کردار کو بڑھانے کے طریقوں پر توجہ دی گئی اور اس گفتگو میں کورونا وبا کے بحران کی شدت کو بھی دیکھا گیا اور دونوں فریقین نے کورونا کے سامنے عالمی یکجہتی کی اہمیت اور خاص طور پر براعظم افریقہ کے حوالے سے ویکسین کی تقسیم کے لئے منصفانہ پالیسی اپنانے پر زور دیا۔