شیخ ازہر نے اوقاف کے وزراء اور اسلامی ممالک کے مفتیوں کے اعلیٰ سطحی وفد کا استقبال کیا ہے۔
شیخ ازہر، امام اکبر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے آج بروز منگل اپنے صدر دفتر میں وزیر اوقاف اور سپریم کونسل برائے اسلامی أمور کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار جمعہ سے ملاقات کی ہے جن کے ہمراہ متعدد اسلامی ممالک کے وزراء برائے اوقاف واسلامی امور اور مفتیان کرام کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی تھا جن میں پاکستان کے مذہبی امور کے وزیر شیخ نور الحق قادری، گیمبیا کے مذہبی امور کے وزیر شیخ حاجی موسی دارمی، فلسطین کے جج اور فلسطینی صدر کے مشیر برائے اسلامی امور ڈاکٹر محمود الہباش، فلسطینی وزیر اوقاف شیخ حاتم محمد حلمی، یوگنڈا کے مفتی اعظم شیخ شعبان رمضان موباجی اور ملائیشیا کے مفتی ڈاکٹر لقمان عبد اللہ ہیں اور یہ سب علمائے کرام "شہریت کا معاہدہ اور اس کے سماجی اور عالمی امن پر اثرات" کے عنوان سے 32ویں سپریم کونسل فار اسلامک افیئرز کانفرنس کے موقع پر تشریف لائے تھے۔
عزت مآب امام اکبر نے ازہر شریف کے احاطہ میں اور ان وزراء اور مفتیان کرام کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کی کانفرنس کی کامیابی اور کامرانی کی خواہش ظاہر کی ہے اور یہ بھی کہا کہ اس کانفرنس سے ایسے عملی سفارشات ساتھ سامنے آئے جو شہریت کے تصور کو پھیلانے اور مذہب، رنگ یا جنس سے قطع نظر اس سے ہم آہنگ ہو اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ دنیا میں مذہبی اداروں کے درمیان مشترکہ اور مستقل ہم آہنگی کی اہمیت ہے خاص طور پر فوری اور ابھرتے ہوئے مسائل میں ان کا ایک ساتھ آنا لازم ہے اور اس ملاقات میں اماموں اور مبلغین کی تربیت اور اہلیت کے لئے الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی کے کردار، ہر معاشرے کی ضروریات اور اس کو درپیش چیلنجز کے مطابق تربیتی پروگراموں کو ترتیب دینے کی مسلسل ضرورت، حقیقی اسلامی مذہب کے نشر واشاعت، سائنسی اور ثقافتی تعاون کو بڑھانے کے طریقے اور ازہر یونیورسیٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے آنے والے طلبہ کے استقبال میں درپیش رکاوٹوں اور ان کے فوری حل کے لئے بات چیت کرنے کے سلسلہ میں اسلامی ممالک میں پھیلے ہوئے ازہری اسکولوں کے کردار کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
اسی سلسلہ میں وفد نے شیخ ازہر سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور حقیقی اسلامی مذہب کو پھیلانے اور ان منفی تصویروں کا مقابلہ کرنے جو کچھ لوگ اس سچے مذہب کے بارے میں فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں ان کے سلسلہ میں ان کی کوششوں کو سراہا ہے اور پر زور عزم کیا ہے کہ وہ ازہر کی روش اور اس کے اعتدال پر قائم رہیں گے اور دنیا کے تمام حصوں میں مسلمان بچوں کو تعلیم دینے یے لئے اساتذہ، ائمہ اور مبلغین کو اپنے خرچ پر بھیجنے کے لئے ہم ازہر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔