قزاقستان کے صدر نے شیخ ازہر کو وبائی امراض کے بعد کے دور میں مذہبی رہنماؤں کے کردار کے سلسلہ میں مذہبی رہنماؤں کی ساتویں کانفرنس کا دورہ کرنے اور اس کا آغاز کرنے کی دعوت دی ہے

رئيس كازاخستان يدعو شيخ الأزهر لزيارة وافتتاح مؤتمر زعماء الأديان السابع.jpeg

شیخ ازہر، امام اکبر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے نے آج پیر کے دن اپنے صدر دفتر میں علمی اور ثقافتی تعاون کو بڑھانے، اماموں کی تربیت اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے قازق سینیٹ کے صدر ڈاکٹر مولن اشم بائیف اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کا استقبال کیا ہے۔ میٹنگ کے آغاز میں قازق سینیٹ کے صدر نے قزاقستان کے صدر قاسم جومارت توکائیف کی طرف سے امام اکبر کو مبارکباد پیش کی ہے اور امن اور بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلانے اور اسلام کی صحیح تصویر پیش کرنے میں ان کے عالمی کردار کو سراہا ہے۔ 
 
قازق سینیٹ کے صدر نے قازق صدر کی طرف سے امام اکبر کو قزاقستان کا دورہ کرنے اور مذہبی رہنماؤں کی ساتویں کانفرنس کے افتتاح کرنے کا باضابطہ دعوت نامہ بھی پہنچایا ہے جس میں کورونا وائرس کے بعد کے دور میں "انسانیت کی روحانی اور سماجی ترقی میں مذہبی رہنماؤں کے کردار" کو موضوع بنایا جائے گا اور یہ کانفرنس قزاقستان کے شہر نور سلطان میں رواں سال 14 سے 15 دسمبر کے دوران منعقد ہوگی۔ میٹنگ کے آغاز میں قازق سینیٹ کے صدر نے کہا کہ میں آپ سے مل کر اپنی بے حد مسرت کا اظہار کرنا چاہوں گا اور یہ بھی کہوں گا کہ عالم اسلام کے اس عظیم ادارہ میں آپ لوگوں کے ساتھ بیٹھنا بڑے شرف کی بات ہے اور ازہر نے ہمارے ملک میں امن وسلامتی کو پھیلانے قزاقستان کی بہت مدد کی ہے اور ازہر کا اس سلسلے میں اہم کردار رہا ہے اور ازہر کے فارغ التحصیل طلباء نے اعتدال پسند اسلام کو پھیلانے میں سب سے بڑا کردار ادا کیا ہے اور ہم قازق کیڈرز کو تیار کرنے کے لئے آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ہم آپ کے معروف ادارے کے ساتھ آپ کی مسلسل حمایت اور تعاون کے منتظر ہیں اور ہمیں ابھی بھی ازہر اور اس کے پروفیسرز اور اسکالرز کی اشد ضرورت ہے، خاص طور پر انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے اور اماموں کی تربیت کرنے کے میدان میں ہمیشہ اس کی ضرورت رہے گی۔
 
قازق سینیٹ کے صدر نے مزید کہا کہ ہم نے پوپ فرانسس کے ساتھ انسانی بھائی چارے سے متعلق دستاویز پر آپ کے دستخط کی بے تابی سے نگاہ رکھی ہے اور ہم اسے بین المذاہب مکالمے کو آگے بڑھانے اور بقائے باہمی اور امن کے کلچر کو پھیلانے کا پیش خیمہ سمجھتے ہیں اور ہم قزاقستان کے اندر اس کو فروغ دینے کے لئے کام کر رہے ہیں؛ کیونکہ بین الثقافتی مکالمے کو فروغ دینے میں اس کی بہت اہمیت ہے اور یہ واقعی دنیا میں ایک منفرد دستاویز ہے اور قزآقستان اسے مقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر شائع کرنے اور فروغ دینے کے مقصد سے سنجیدہ اقدامات کرنے کے لئے تیار ہے۔ امام اکبر نے ازہر شریف کے احاطہ میں قازق سینیٹ کے صدر اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کیا ہے اور قازق صدر کی شخصیت کو سراہتے ہوئے قزاقستان کے دورے کی ان کی گراں قدر دعوت کا خیر مقدم کیا ہے اور اس بات کی تاکید کی ہے کہ اس ملک کا دو بار دورہ کرنے کے بعد ان کی یادیں ابھی پاسبھی ہیں اور وہ اس وطن عزیز میں ہونے والی پیشرفت  سے باخبر ہوتے رہتے ہیں اور خدا سے دعا کیا ہے کہ وہ قائدین کو کامیابی اور اجر عطا فرمائے اور وہاں کے لوگوں کو سلامتی، حفاظت اور دیرپا استحکام عطا فرمائے۔
 
امام اکبر نے اس بات کی تاکید فرمائی ہے کہ قزاقستان کو چیزوں کی ضرورت ہے ان کی امداد کے لئے ازہر بالکل تیار ہے اور وہ اپنے اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے لیے آنے والے قازق طلباء کی تعداد میں اضافہ کرنے کے لئے بھی تیار ہے؛ کیونکہ اس ملک کی بہت اہمیت ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہمارے پاس قزاقستان میں ازہر کے اساتذہ اور مبلغین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے اور ہم قزاقستان کے ائمہ کو ائمہ اور مبلغین کی تربیت کے لئے الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی میں خوش آمدید کہتے ہیں؛ تاکہ ان کی صلاحیتوں کو نکھارا جا سکے، عصری مسائل کا مطالعہ کرنے اور انتہا پسندانہ نظریات کی تردید کرنے کے لئے انہیں تیار کیا جا سکے اور ہم قازق معاشرے کو درپیش اہم ترین چیلنجز اور اماموں اور مبلغین کے ذریعے ان پر کس طرح بحث اور پیش کش کی جائے اس کے لئے مواد تیار کریں گے۔ اس ملاقات میں قزاقستان اور ازہر کے درمیان فکری انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے، انتہا پسند گروہوں کا مقابلہ کرنے کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے طریقوں، ان نظریات اور گروہوں کا مقابلہ کرنے اور ان کے نظریات کی تردید میں ازہر کے قائدانہ کردار، اسلام میں خواتین کے حقوق اور کورونا وبا کے منفی اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اس مشکل مرحلے سے نکلنے کے لئے ممالک، غیر سرکاری اداروں اور علماء کے درمیان مشترکہ کوششوں کی ضرورت کے سلسلہ میں بھی بات چیت ہوئی ہے۔
 

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025