امام اکبر نے ازہر آبزرویٹری برائے انسداد انتہا پسندی کی ڈائریکٹر کو صدر سیسی کی جانب سے مصری خاتون اور مثالی ماں کے دن پر اعزاز ملنے پر مبارکباد پیش کی۔

الإمام الأكبر يهنئ مديرة مرصد الأزهر لمكافحة التطرف .jpg

عزت مآب امام اکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر نے  ازہر آبزرویٹری برائے انسداد انتہا پسندی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر رھام سلامہ کو عرب جمہوریہ مصر کے صدر عبدالفتاح سیسی کی طرف سے انتہا پسندی کے خاتمے  میں ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ، انتہا پسندی سے نمٹنے کے میدان میں کام کرنے والی سب سے نمایاں خواتین رہنماؤں میں سے ایک کے طور پر، ان کو دیے گئے اعزاز کے موقع پر مبارکباد دی۔ اور یہ مصری یوم خواتین اور مثالی ماں سال 2024  کی تقریب میں جو نیو قاہرہ کے منارہ انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں منعقد ہوئی، دیا گیا۔ 
اس موقع پر ڈاکٹر رھام سلامہ نے اس اعلی اعزاز کے لیے جناب صدر جمہوریہ عبدالفتاح سیسی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا، جو مصری ریاست کی جانب سے تمام شعبوں میں خواتین کی حمایت کی تصدیق کرتا ہے۔ اور امام اکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر، کی طرف سے خواتین کی حمایت اور  ازہر شریف میں انہیں بااختیار بنانے اور اپنی مسلسل حوصلہ افزائی کے ذریعے اس کے کردار کو مضبوط بنانے پر ان کا بھی شکریہ ادا کیا اور وطن کی خدمت کے لیے محنت اور جانفشانی سے کام جاری رکھنے اور اس کی نشاۃ ثانیہ کے حصول میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے اپنے مکمل عزم پر زور دیا۔
ڈاکٹر رھام سلامہ، ازہر آبزرویٹری میں  ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر کام کرتی ہیں (اور یہ اس وقت سے یہ ذمہ داری سرانجام دے رہی ہیں) جب سے امام اکبر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر نے ایک آرڈر کے ذریعے انہیں اس مشن کی ذمہ داری سونپی تھی۔ تاکہ انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ اور ان کی تردید  کی جائے اور مختلف قسم کے ورژن تیار کرنے کی کوشش کی جائے جو اس سوچ کا خاتمہ کریں اور دنیا بھر میں دہشت گرد تنظیموں کے ذمہ داروں کے بارے میں حقیقت کو ظاہر کرکے امن قائم کیا جائے  اور یہ کام آبزرویٹری میں 13 زبانوں میں سرانجام دیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ اسکول اور یونیورسٹی کے طلباء کے لیے ورکشاپس کا انعقاد اور مصر کے اندر اور باہر سرکاری ادارے کے ساتھ تعاون کو مضبوط کیا جاتا ہے۔
 
 ڈاکٹر رھام سلامہ نے اردو زبان و ادب میں ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کیں۔ انہوں  نے ازہر سنٹر فار ٹرانسلیشن میں بھی کام کیا، اور اس کی اشاعتوں میں حصہ لیا، جس میں پانچ سے زیادہ کتابوں کے تراجم اور نظر ثانی  شامل ہے۔ اور بڑی تعداد میں مضامین اردو سے عربی اور عربی سے اردو میں منتقل کیے ہیں۔
 
نیز ڈاکٹر رھام سلامہ مصری فیملی ہاؤس کی رکنیت کی بھی حامل  ہیں۔ اسی طرح وہ اس سے قبل اقوام متحدہ میں ازہر شریف کی نمائندگی کرنے کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر انتہا پسندی سے نمٹنے سے متعلق کانفرنسوں اور سیشنز کی ایک بڑی تعداد میں بھی شرکت کر چکی ہیں۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین، اور یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم (ویانا) میں ازہر شریف کی نمائندگی کرنے کے علاوہ وہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام، اور صدارتی وفود میں چین اور بھارت بھی جا چکی ہیں۔
 
وہ اس سے قبل 2015 میں پاکستان کا دورہ کرنے والے امن مشنز کی رکن کے طور پر بھی حصہ لے چکی ہیں۔ انہیں پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کا تجربہ ہے، خاص طور پر اردو اور انگریزی ٹیکسٹ میں۔ اسی طرح ڈاکٹر رھام سلامہ کو قاہرہ میں اریگاٹو انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ کے لیے مجاز رابطہ شخص اور اقوام متحدہ کے مذاہب برائے امن تنظیم کے سفیر کا درجہ بھی حاصل ہے۔ نیز وہ اردن میں رائل انسٹی ٹیوٹ برائے مذہبی علوم کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی رکن بھی ہیں۔ انہوں نے چالیس سے زائد بین الاقوامی کانفرنسوں اور ورکشاپس میں بھی شرکت کی اور اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی سلامتی کونسل میں ازہر شریف کی نمائندگی کی۔
 

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025