انڈونیشیا کے صدر نے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کے صدارتی محل میں الازہر کے شیخ کا استقبال کیا

رئيس إندونيسيا يستقبل شيخ الأزهر في القصر الرئاسي بالعاصمة الإندونيسية جاكرتا .jpeg

شیخ الازہر اور انڈونیشیا کے صدر کا غزہ پر جارحیت فوری بند کرنے کا مطالبہ
 
انڈونیشیا کے صدر نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کو آسان بنانے میں مصر کے کردار کی تعریف کی
 
انڈونیشیا کے صدر نے اخوت کی اقدار کو فروغ دینے میں الازہر اور مسلم کونسل آف ایلڈرز کی کاوشوں کی تعریف کی اور انڈونیشیا میں کونسل کے صوبائی دفتر کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا۔
 
انڈونیشیا کے صدر نے انڈونیشین سکالرز کیڈرس پروگرام کے وفود کے لیے الازہر کی میزبانی پر امام اکبر کا شکریہ ادا کیا
 
صدر انڈونیشیا: شیخ الازہر کا انڈونیشیا کا دورہ انڈونیشیا کے لوگوں کے لیے متاثر کن ہے اور الازہر انڈونیشیا کے مسلمانوں کے لیے پہلی اتھارٹی ہے
 
شیخ الازہر: ہم انڈونیشیا کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور انڈونیشی اماموں کے لیے تربیتی کورسز کو تیز کرنے کے لیے تیار ہیں
 
شیخ الازہر نے انڈونیشیا کے صدر کی اپنے ملک کی خدمت اور انڈونیشیا کو ترقی کے ایک رول ماڈل کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں کی تعریف کی۔
 
 
انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر شریف سے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں مرڈیکا پیلس میں ملاقات کیتاکہ یہ مشترکہ تعاون کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے۔ 
انڈونیشیا کے صدر نے شیخ الازہر کا انڈونیشیا میں خیرمقدم کرتے ہوئے انڈونیشیا کے عوام کے لیے اس متاثر کن اور اہم دورے کی اہمیت پر زور دیا، کیونکہ شیخ الازہر کے لیے انڈونیشیا کے لوگوں کے دلوں میں بہت محبت اور احترام ہے۔ اظہر الشریف انڈونیشیا کے مسلمانوں کے لیے اسلامی اور عربی علوم کا پہلا حوالہ ہے، اور اس طرح ہم الازہر میں آنے والے طلباء کی تعداد کو بڑھانا چاہتے ہیں، یا ان کو دوگنا کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ وہ اس مضبوط گڑھ کی نمائندگی کرتے ہیں جو ہمارے ملک اور ہمارے نوجوانوں کو انتہا پسندانہ خیالات سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔
انڈونیشیا کے صدر نے اشارہ کیا کہ انڈونیشیا الازہر کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنا چاہتا ہے، خاص طور پر الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی میں اماموں اور مبلغین کی تربیت کے شعبے میں اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے الازہر آبزرویٹری اور اسی شعبے میں کام کرنے والے انڈونیشی مراکز کے درمیان تعاون کو مضبوط بنایا جائے، اس کے علاوہ الازہر یونیورسٹی اور انڈونیشیا کی یونیورسٹیوں اور تحقیقی مراکز کے درمیان اسکالرز، پروفیسرز، محققین اور طلباء کے تبادلے کے شعبوں میں تعاون کے پروٹوکول کو بڑھایا جائے۔ اور عالمی سطح پر بھائی چارے اور امن کی اقدار کو فروغ دینے میں مسلم کونسل آف ایلڈرز کی کوششوں کو سراہا اور انڈونیشیا میں کونسل کے لیے علاقائی دفتر کھولنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے تاکیدا کہا کہ یہ شاخ روشنی کی کرن اور جنوب مشرقی ایشیا کے مسلمانوں کی خدمت کے لیے ایک ممتاز پلیٹ فارم کی نمائندگی کرے گی۔ 
انڈونیشیا کے صدر نے انڈونیشین سکالرز کیڈرس پروگرام کے وفود کی  الازہر کی طرف سے میزبانی کرنے پر اپنے امام  اکبر کا شکریہ ادا کیا، اس پروگرام  کے ذریعے انڈونیشیا اسلامی اور عربی علوم کے ممتاز محققین کا ایک نوجوان محاذ تشکیل دینا چاہتا ہے تاکہ مستقبل کے اسکالرز کے لیے مرکز بن سکے۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انڈونیشیا نے عربی زبان کو پھیلانے کے لیے الازہر کے اپنے بین الاقوامی پروگرام کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور انڈونیشیا کی خواہش ہے کہ انڈونیشیا کے مختلف اضلاع میں عربی زبان سکھانے کے لیے الازہر کے متعدد مراکز قائم کیے جائیں۔ صدر جوکو ویدودو نے اس بات پر زور دیا کہ انڈونیشیا عالم اسلام کے مسائل کی حمایت میں امام اکبر کے تمام مؤقف کی پیروی کرتا ہے، خاص طور پر غزہ کی حمایت اور معصوم شہریوں کے خلاف جارحیت کو مسترد کرنے میں ان کے موقف کی پیروی کرتا ہے۔ اور جارحیت کے آغاز سے ہی غزہ کی پٹی میں انسانی اور امدادی امداد کے داخلے کو آسان بنانے میں مصر کے کردار کی تعریف کی۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا  کہ شیخ الازہر کا موقف انڈونیشیا  کی قیادت اور عوام کے موقف سے مطابقت رکھتا ہے نیز انڈونیشیا نے امدادی اور انسانی ہمدردی کے قافلوں میں شرکت کرکے الازہر کے موقف کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جسے الازہر غزہ کی پٹی میں بھیج رہا ہے۔ اور غزہ میں خواتین، بچوں اور معصوم لوگوں کو بچانے کی کارروائی کے لیے بین الاقوامی دباؤ کے حوالے سے الازہر کے ساتھ مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔
اپنی طرف سے، شیخ الازہر نے انڈونیشیا کے دورے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا، اور انڈونیشیا میں الازہر کے لیے ملنے والی بے پناہ محبت اور تعریف کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تیسری مرتبہ ہے کہ وہ ۔آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے اسلامی ملک انڈونیشیا کا دورہ کر رہے ہیں اور انڈونیشیا کے صدر کی مسلسل دو صدارتی مدتوں تک سربراہ مملکت کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے دوران اپنے ملک کی خدمت کرنے کی کوششوں کو بھی سراہا جس میں انہوں نے اپنے ملک کو دیگر اسلامی ممالک کے لیے پیشرفت اور ترقی کی تقلید میں ایک بہترین نمونہ فراہم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انڈونیشیا اور الازہر کے درمیان تعلقات تاریخی ہیں اور اس رشتے کو مضبوط بنانے میں غیر ملکی طلباء کا بڑا کردار ہے اور الازہر میں انڈونیشین طلباء کی تعداد 14 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور وہ اپنی دلچسپی ادب، اخلاقیات، اور اقدار کی نمائش میں سے ممتاز ہیں۔
شیخ الازہر نے الازہر میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے آنے والے طلباء کی تعداد میں اضافہ، الازہر میں انڈونیشی اماموں اور مبلغین کے لیے کورسز کو تیز کرنے، عربی زبان سکھانے کے لیے مراکز قائم کرنے، انڈونیشین یونیورسٹیوں اور تحقیقی مراکز کے ساتھ تعاون کے افق کو کھولنے انڈونیشی نوجوانوں کو خاص طور پر دعوت اور مذہبی تعلیم کے شعبوں میں اہل بنانے کے لیے الازہر کی کوششوں کی تصدیق کی۔
الازہر کے شیخ نے غزہ کے خلاف جارحیت کو روکنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو متحرک کرنے کی ضرورت پر زور دیا، عرب اور اسلامی یکجہتی کی اہمیت اور غزہ میں روزانہ ہونے والی خونریزی کو روکنے کے لیے ایک متفقہ اور موثر موقف کے ساتھ آنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے الازہر کے تعاون سے محصور پٹی تک انسانی اور امدادی قافلوں کو تیز کرنے کے ذریعے غزہ کی حمایت میں انڈونیشیا کے موقف کی تعریف کی۔
اجلاس کے اختتام پر امام اکبر نے کونسل کے قیام کی دسویں سالگرہ کے موقع پر انڈونیشیا کے صدر کو الازہر کی شیلڈ اور مسلم کونسل آف ایلڈرز کا تمغہ پیش کیا۔
 
انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات کے دوران الازہر کے شیخ کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی تھا جس میں جمہوریہ انڈونیشیا میں مصر کے سفیر یاسر شیمی پروفیسر ڈاکٹر عباس شومان جامعہ الازہر میں سینئر سکالرز کی کونسل کے سیکرٹری جنرل ، کونسلر محمد عبدالسلام، مسلم کونسل آف ایلڈرز کے سیکرٹری جنرل، محترم ڈاکٹر نظیر عیاد، اسلامک ریسرچ اکیڈمی کے سیکرٹری جنرل اور ڈاکٹر محمد محرصاوی، بین الاقوامی ایسوسی ایشن برائے الازہر  گریجویٹس کے نائب صدر اور سفیر عبدالرحمن موسی، الازہر میں خارجہ تعلقات کے ذمہ دار  اور انڈونیشیا کی طرف سے وزیر خارجہ ریٹنو مرسودی، وزیر مملکت پرٹیکنو اور مذہبی امور کے وزیر یاقوت خلیل قوماس شامل تھے۔
 

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2024