شیخ الأزہر نے یمنی وزیر اوقاف سے کہا: "مذہبی فرقہ واریت اور اختلافات ہتھیاروں کی تجارت اور جنگوں و تنازعات کو بھڑکانے میں معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں۔"

شيخ الأزهر لوزير الأوقاف اليمني- الفُرقة والخلافات المذهبيَّة تخدم تجارة الأسلحة .jpeg

شیخ الازہر نے یمن کے عقلمند عوام اور علماء سے مطالبہ کیا کہ وہ مفاہمت کے نئے تصورات پیش کریں جو یمنی عوام کے مفاد میں لاگو ہوں۔
 
یمن ہر مسلمان کے لئے عزیز ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس کی نصیحت کی ہے۔
یمن کے وزیر اوقاف نے شیخ الازہر سے کہا: اسلام اور مسلمانوں کی حمایت میں آپ کی کاوشیں قابل ستائش ہیں،اور ہمیں بھی س میں سے بہت کچھ ملا۔
 
عزت مآب امام اکبر نے کہا: ہماری قوم تقسیم کی وجہ سے کمزوری کی حالت سے گزر رہی ہے جس کے بارے میں قرآن کریم نے ہمیں اللہ تعالیٰ کے الفاظ میں متنبہ کیا ہے: "اور آپس میں جھگڑا مت کرو ورنہ تم ناکام ہو جاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی"، جس کی وجہ سے بعض اسلامی ممالک کی توانائیاں اور وسائل ختم ہو گئے. اور وہ مکمل کمزور ہوگئے ہیں، اور بعض دوسرے ممالک میں فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا ملی۔اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک جو اس سے بچ گئے اور کچھ نے اپنے معاشروں میں عدم استحکام پھیلانے کے لئے ان میں قومی کشمکش کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی۔ ان سب کے پیچھے مقصد اسلحے کی تجارت کو فروغ دینا، جنگوں اور تنازعات کے لئے مستقل ٹھکانے بنانا ہے تاکہ اس مہلک صنعت کو جاری رکھا جاسکے جو معصوم لوگوں کی زندگیوں پر مبنی ہے۔
 
شیخ الازہر نے یمنی وزیر اوقاف ڈاکٹر محمد بن عیضہ شبیبہ سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ یمن ہر مسلمان کے لیے ایک عزیز حصہ ہے اور نبی ﷺ نے اس کے بارے میں ہمیں نصیحت فرمائی، جب آپ ﷺ نے فرمایا: "تمہارے پاس اہل یمن آئے ہیں، وہ دلوں کے لحاظ سے سب سے نرم اور سب سے زیادہ مہربان ہیں، ایمان یمانی ہے اور حکمت بھی یمانی ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ ازہر یمن پر آئی ہوئی مصیبتوں کو محسوس کرتا ہے اور اس کا ادراک رکھتا ہے، اور اس کے علماء کے درمیان اختلافات کو کم کرنے اور انہیں قریب لانے کے لیے کوششیں کر رہا ہے؛ اس یقین کے ساتھ کہ یہ علماء اپنے علم و حکمت کے ذریعے صلح اور امن کا معاہدہ کر سکتے ہیں، جو یمن کی سرزمین کے ہر حصے میں امن کی راہ ہموار کرے گا۔ عزت مآب شیخ الازہر صاحب نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یمنی عوام کی بھلائی کے لیے نئی قابل عمل تجاویز پر کام کرنا ضروری ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان میں ہے: {واعتصموا بحبل اللہ جمیعاً ولا تفرقوا}.
یمن کے وزیر اوقاف نے کہا: "ہم ازہر شریف کے لیے اپنے دلوں میں عظیم مقام رکھتے ہیں، اور ہم اس کے شیوخ اور علماء کی اسلام اور مسلمانوں کے مسائل کی حمایت میں کوششوں کے شکر گزار ہیں۔ اور ہم نے بہت سے ازہر شریف کے اساتذہ، علماء اور مشائخ کے ذریعے پہلے، فی الحال اور بعد میں اپنے ملک میں بہت کچھ حاصل کیا، جن سے ہم نے مختلف علوم سیکھے۔مصر اور ازہر شریف نے یمن کی آزمائش میں بہت مدد کی۔ اور جب بھی ہم مصر کا دورہ کرتے ہیں تو ہم محسوس کرتے ہیں کہ ہم نے یمن نہیں چھوڑا کیونکہ ازہر شریف میں بڑی تعداد میں یمنی طلباء زیر تعلیم ہیں۔
 

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025