شیخ الازہر نے نائیجر کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی اور انہوں نے نائیجر کے عوام کے لیے الازہر شریف کی حمايت کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا

شيخ الأزهر يستقبل وزير خارجية النَّيجر ويناقشان سُبُل تعزيز الدعم الأزهري لأبناء النيجر .jpg

شیخ الازہر: ہم نائیجر کے ائمہ کی میزبانی کرنے اور انہیں الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی تربیت برائے آئمہ و مبلغین میں تربیت دینے کے لیے تیار ہیں۔
شیخ الازہر: ہم نائیجر کے لوگوں کو قرآن پاک کی زبان سکھانے کے لیے عربی زبان کی تدریس کا مرکز قائم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ 
نائیجر کے وزیر خارجہ: ہم اپنے ملک میں بقائے باہمی اور رواداری پھیلانے کے لیے الازہر کے فارغ التحصیل افراد پر اعتماد کرتے ہیں۔ 
نائیجر کے وزیر خارجہ نے شیخ الازہر کو کہا: ہم الازہر میں زیر تعلیم نائجیرین طلباء کی دیکھ بھال کرنے کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر شریف، نے بروز بدھ مشیخة الأزہر میں نائیجر کے وزیر خارجہ جناب باکاری یاو سانجاری کا استقبال کیا۔ نائیجر کے مسلمانوں کے لیے الازہر کی حمایت کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنا، اور نائیجر میں امن اور رواداری کے مقاصد کے حصول کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
عزت مآب امام اکبر نے فرمایا کہ الأزہر شریف نائیجر کے ساتھ اپنے علمی، ثقافتی اور تاریخی روابط پر فخر کرتا ہے، جنہیں نائیجر کے طلباء نے اپنی محنت اور عزم سے مزید مستحکم کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ الأزہر شریف ہر سال 320 نائیجرین طلباء کو مختلف تعلیمی مراحل میں داخلے کی سہولت فراہم کرتا ہے اور اس کے علاوہ 17 اسکالرشپس بھی مختص کرتا ہے جو نائیجر کے مسلمانوں کے لیے مخصوص ہیں۔ یہ اسکالرشپس صرف شرعی علوم تک محدود نہیں ہیں، بلکہ ان میں سے ایک حصے کا مقصد طلباء کو عملی شعبوں جیسے طب، فارمیسی اور انجینئرنگ میں تعلیم دلانا ہے، تاکہ یہ طلباء افریقی معاشروں کی ترقی اور خودمختاری میں حصہ ڈال سکیں۔
عزت مآب امام اکبر نے اس بات پر زور دیا کہ الأزہر شریف نائیجر کے ائمہ کو الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی تربیت برائے ائمہ و مبلغین میں تربیت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، اور اس کے لیے ایک خاص تربیتی پروگرام ترتیب دیا جائے گا جو نائیجر کے اندرونی چیلنجز پر مبنی ہوگا۔ اس پروگرام میں ائمہ اور مبلغین کو معاصر مسائل جیسے عورت کے حقوق، دوسرے افراد کے ساتھ تعلقات، اور دیگر اہم موضوعات پر اسلامی منہج کے مطابق مہارتیں فراہم کی جائیں گی۔ مزید برآں شیخ الأزہر نے نائیجر میں قرآن کی زبان سیکھنے کے لیے ایک مرکز قائم کرنے کے لیے بھی اپنی تیاری کا اظہار کیا تاکہ نائیجر کے مسلمانوں کو عربی زبان کی تعلیم دی جا سکے۔
دوسری جانب، جناب بکاری یاو سانجاری نے نائیجر کے صدر جنرل عبدالرحمن تشیانی کی جانب سے عزت مآب امام اکبر کو سلام پیش کیا اور ان کی افریقی عوام کی حمایت میں کی جانے والی کوششوں اور دنیا بھر میں اسلام کی صحیح تصویر پیش کرنے کے لیے کی جانے والی خدمات کی قدر دانی کی۔ انہوں نے عزت مآب امام اکبر کی صحت اور تندرستی کے لیے دعائیں بھی کیں۔ مزید برآں وزیر خارجہ نے الأزہر شریف میں موجودگی پر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ عظیم ادارہ اسلام کی وسطیت اور اعتدال کی نمائندگی کرتا ہے۔
نائیجر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کی حکومت شیخ الأزہر کی جانب سے نائیجر کے طلباء کی حمایت اور ان کی فلاح کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہتی ہے، خاص طور پر ان کی رہنمائی اور درپیش چیلنجز کو دور کرنے میں معاونت، جو وہ مصر میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران درپیش ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نائیجر اپنے ازہری فارغ التحصیل طلباء پر بھروسہ کرتا ہے کہ وہ اپنے ملک میں معاشرتی امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ نائیجر میں الأزہر شریف کے فارغ التحصیل افراد کو بہت عزت و مقام حاصل ہے، اور وہ مختلف اہم عہدوں پر فائز ہیں جہاں وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر اپنے ملک کی ترقی اور موجودہ چیلنجز جیسے انتہاپسندی کے خلاف جنگ، ثقافتی ہم آہنگی، اور دوسرے افراد کا احترام کرنے میں حصہ لے رہے ہیں۔
 

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025