عالمی یومِ خواتین پر شیخِ ازہر نے کہا: تاریخ طویل عرصے تک فلسطینی عورت کو سلامی دیتی رہے گی، جس نے وطن سے وابستگی اور اپنے صبر سے جارحین کا غرور توڑ دیا

الإمام الأكبر أ.د: أحمد الطيب.png

عزت مآب امام اکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے کہا کہ فلسطینی عورت نے صبر، بہادری اور اپنے وطن سے وابستگی کی ایسی مثال قائم کی ہے جو تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھی جائے گی، باوجود اس کے کہ وہ نسل کشی اور نسلی صفائی جیسے بدترین جرائم کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کے دوہرے معیاروں پر بھی تنقید کی، جو فلسطینی عورت کو مغربی عورت کے مقابلے میں کم تر انسانی درجہ دیتی ہے۔

شیخ الازہر نے عالمی یومِ خواتین (8 مارچ) کے موقع پر اپنے بیان میں کہا: "مجھے تعجب ہوتا ہے جب کچھ لوگ خواتین کے حقوق کے نعرے بلند کرتے ہیں، لیکن جب بات فلسطینی عورت کے بنیادی حق  زندہ رہنے اور پرامن زندگی گزارنے  کی آتی ہے تو وہ ان نعروں کو دانستہ طور پر چھپا لیتے ہیں۔"

آپ نے مزید کہا کہ فلسطینی قوم کی اپنی زمین سے وابستگی اور اس پر ڈٹے رہنے کا جذبہ، دراصل فلسطینی ماؤں کی تربیت اور ان کے اندر راسخ کردہ اعلیٰ اقدار کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ طویل عرصے تک فلسطینی عورت کے سامنے جھکتی رہے گی، جس نے اپنے وطن اور اس کے مقدسات سے وابستگی دکھائی، اور اپنے صبر و استقامت سے قابض ظالموں کا غرور توڑ دیا۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025