امام اکبر نے افریقی میڈیا کے ایک وفد کے استقبال کے دوران (کہا) : کہ ہم آپ پر بھروسہ کرتے ہیں کہ افریقہ کی اقوام کے درمیان میل جول اور رابطے میں مدد گار ثابت ہوں گے ۔
عزت مآب امام الاکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے صحافی مکرم محمد احمد، سپریم کونسل فار میڈیا ریگولیشن کے سربراہ سے ملاقات کی ان کے ہمراہ افریقی میڈیا پروفیشنلز اور صحافیوں کا ایک وفد بھی تھا۔ عزت مآب امام الاکبر نے کہا کہ میڈیا افریقہ کو درپیش بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے جدید ثقافتی اثر و رسوخ کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس وقت ہر کوئی افریقی میڈیا پر اعتماد کر رہا ہے تاکہ براعظم کے ممالک اور لوگوں کے درمیان میل جول اور رابطے کی حمایت کی جا سکے۔ ان کے اتحاد کے لیے کام کریں، اور ان کے مفادات کا دفاع کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الازہر شریف متعدد افریقی ممالک میں پھیلتے ہوئے انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ اپنے منہج، اداروں اور براعظم کے ممالک میں بھیجے گئے اپنے مندوبین کے ذریعے کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ الازہر شریف نے مصر کے افریقی یونین کی صدارت سنبھالنے کے موقع پر افریقی امور کے لیے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس کا مشن افریقہ میں الازہر کے کام کے تمام عناصر کی سرمایہ کاری اور استعمال کرنا ہے۔ تاکہ مصر کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کے لیے براؤن براعظم افریقہ کو مدد دی جا سکے ۔ امام اکبر نے وضاحت کی کہ الازہر براعظم افریقی کی طرف اپنا فرض ادا کر رہا ہے، جہاں تقریباً پانچ ہزار افریقی طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں، اور اس کے افریقہ میں 16 ازہری ادارے ہیں جو ازہر کے معتدل منہج کو پھیلا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ براعظم کے مختلف ممالک میں طبی اور امدادی قافلے بھیجے گئے ، انہوں نے اشارہ کیا کہ الازہر نے افریقی اماموں اور مبلغین کو انتہا پسندانہ نظریات اور ان کے معاشروں کو درپیش مختلف چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی تربیت دینے کے لیے ایک پروگرام تیار کیا ہے۔ اپنی طرف سے صحافی مصنف مکرم محمد احمد نے الازہر میں زیر تعلیم افریقی براعظم کے طلباء کے اہتمام میں الازہر کے کردار کی تعریف کی۔ اور عالمی امن کی اقدار کو پھیلانے اور مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے تمام لوگوں کے درمیان بقائے باہمی اور مکالمے پر زور دینے میں ان کے امام اکبر کے اہم کردار کو بھی سراہا۔ملاقات کے اختتام پر امام اکبر نے افریقی میڈیا کے ماہرین اور صحافیوں کے متعدد سوالات کے جوابات دیے، جنہوں نے الازہر کے تعلیمی، دعوتی اور انسانی ہمدردی کے کردار اور امن اور بقائے باہمی کی اقدار کے قیام میں امام اکبر کی کاوشوں کو سراہا۔ وفد کے ارکان نے مصر اور اس کی سیاسی قیادت کی افریقی یونین کی صدارت کے دوران مشترکہ افریقی عمل کو فروغ دینے کی صلاحیتوں اور بھرپور تاریخ کی وجہ سے اپنے اعتماد کا اعادہ کیا۔ میٹنگ کے بعد افریقی وفد نے الازہر گلوبل سنٹر فار مانیٹرنگ اینڈ الیکٹرانک فتوی کا دورہ کیا، تاکہ انتہا پسندانہ نظریات اور شاذ فتووں کا مقابلہ کرنے میں اس کی کوششوں کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکیں، انہوں نے غلط فہمیوں کو دور کرنے اور انتہا پسند گروہوں کے ذریعے فروغ پائے جانے والے نظریات اور شکوک و شبہات کو ختم کرنے میں اس کے کردار کی تعریف کی۔