امام الاکبر سے ملاقات کے دوران جرمن پارلیمنٹ کے نائب صدر نے مختلف مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان مکالمے اور امن کے لیے الازہر کے شیخ کے وژن کی تعریف کی۔
عزت مآب امام الاکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے جرمن پارلیمنٹ کے نائب صدر تھامس اوپرمین اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ان کے دورہ قاہرہ کے دوران ملاقات کی ۔ عزت مآب امام الاکبر نے کہا: الازہر شریف شہریت اور مساوی حقوق اور فرائض کی بنیاد پر دنیا کے مختلف حصوں میں مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان امن اور بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: کہ الازہر ہمیشہ یورپ کے مسلمانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اچھی طرح جان لیں کہ وہ اپنے معاشروں میں حقیقی شہری ہیں۔ اور یہ مکمل شہریت کبھی بھی ایسے انضمام سے متصادم نہیں ہوتی جو مقامی قوانین کا احترام کرتی ہو اور مذہبی شناخت کو محفوظ رکھتی ہو۔ انہوں نے مزید کہا: کہ الازہر شریف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان مکالمے کی اہمیت پر یقین رکھتا ہے، اور ہمیشہ اسے مصر کے اندر اور باہر مستحکم کرنے کی کوشش کرتا ہے، انہوں نے وضاحت کی کہ الازہر نے "مصری خاندانی گھر" قائم کرکے اس پر کام کیا، جس میں الازہر اور مصر کے تمام گرجا گھر اس کی رکنیت میں شامل ہیں۔ تاکہ مصریوں کو درپیش مشترکہ چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔ انہوں نے بڑے بین الاقوامی مذہبی اداروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے بھی کام کیا۔ جو رواداری اور بقائے باہمی کے کلچر کو پھیلانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ جیسے ویٹیکن، کینٹربری کے آرکڈیوسیز اور چرچز کی عالمی کونسل۔ "اوپرمین" نے اپنی طرف سے، مختلف مذاہب اور تہذیبوں کے درمیان امن، رابطے اور بقائے باہمی کے شیخ الازہر کے وژن کی تعریف کا اظہار کیا اور کہا کہ : اس لیے جرمن پارلیمنٹ اہم معاملات اور مسائل پر ان کا نقطہ نظر جاننے کی خواہش مند ہے۔ جیسے مذہبی آزادی کے مسائل، اور جرمن معاشرے میں مسلمان تارکین وطن کا انضمام۔ نیز امن پھیلانے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں آپ کی کوششوں کی تعریف بھی کی۔