نیوزی لینڈ کی مسجد نور کے امام کا کہنا ہے: ازہر شریف کا نیوزی لینڈ واقعہ کو دہشت گردی قرار دینے سے بین الاقوامی سماج نے بڑا اثر لیا۔
گرینڈ امام پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر نے نیوزی لینڈ کی مسجد نور کے امام شیخ جمال فودہ کا استقبال کیا جس مسجد کہ نمازیوں پر دہشت گرد حملہ ہوا تھا، گرینڈ امام نے کہا: ازہر شریف کسی بھی دین کی عبادت گاہ پر کسی بھی قسم کے دہشت گردانہ حملے کی سختی سے مذمت کرتا ہے، انہوں نے اس بات کو واضح کیا کہ مختلف مذاہب میں انحراف کا شکار ہونے والے ہی دہشت گرد حملوں کے مرتکب ہوتے ہیں، مگر کچھ لوگ اس دہشت گردی کو اسلام کے ساتھ جوڑنے اوراسلاموفوبیا کو عام کرنے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں، جبکہ دوسرے مذاہب کے افراد کی طرف سے کی جانے والی دہشت گردی کو اس مذہب سے نہیں جوڑا جاتا، اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس مذہب کا بھی تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مغرب کے آئمہ مساجد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام کی حقیقت واضح کریں اور اسےدہشت گردی کے ساتھ جوڑنے کو مسترد کریں، گرینڈ امام نے مسلمانوں کا خیال رکھنے اور ان کی معاونت کرنے پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے نیوزی لینڈ کے مسلمانوں کو پیغام دیا کہ وہ ملک میں استحکام قائم کریں اور اسلام کی روشن تصویر پیش کریں جو وطن ا ور شہریت کی اقدار کو فروغ دیتا ہے۔
دوسری جانب لینڈ کی مسجد نور کے امام نے مسلمانوں کی حمایت کرنے اور حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو دہشت گردی قرار دینے پر شیخ الازہر کیلئے مسلمانوں کے احترام اور جذبات کو پہنچایا، شیخ الازہر کے اس عمل کو دہشت گرد کارروائی قرار دینے سے بین الاقوامی سماج نے بڑا اثر لیا۔