شیخ ازہر اور ویٹیکن کے پوپ نے انسانی برادری کی دستاویز پر دستخط کرنے کے بعد اپنی پہلی ملاقات میں کہا ہے کہ ہم تعاون کو بڑھانے اور انسانی بھائی چارے کے حصول کے لئے آگے بڑھ رہے ہیں۔
کیتھولک چرچ کے پوپ عزت مآب پوپ فرانسس نے ویٹیکن سٹی میں انسانی اخوت وبھائی چارہ قائم کرے کے لئے ویٹیکن اور ازہر کے درمیان مشترکہ تعاون کے منصوبوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے مقصد سے عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب کا استقبال کیا ہے۔ ملاقات کے آغاز میں پوپ فرانسس نے امام اکبر کا خیر مقدم کیا ہے اور اس برادرانہ ملاقات پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے درمیان کے تعلقات کو مخلص بھائی چارہ قرار دیا ہے اور عزت مآب پوپ نے دونوں قدیم اداروں کے درمیان بھائی چارے کے اصول اور بقائے باہمی کی ثقافت کو پھیلانے میں مزید تعاون کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ بڑے مذہبی اداروں کے کندھوں پر نیکی کے اصول اور محبت اور امن کی اقدار کو پھیلانے کی بہت بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ انسانی برادری کی تاریخی دستاویز ایک رہنما ہے جو انسانیت کو عالمی امن اور بقائے باہمی کی طرف لے جاتی ہے اور انسانیت کے تمام ماننے والوں کے لئے ایک مرجع اور تشدد اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کے مقصد سے زندہ ضمیر لوگوں کے لئے ایک آواز اور اپیل ہے اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ انسانی بھائی چارے کی دستاویز ایک دور میں خواب تھی لیکن خدا کی مرضی سے یہ حقیقت بن گئی ہے۔ اسی سلسلہ میں امام اکبر نے بھی پوپ فرانسس سے دوبارہ ملاقات پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ ملاقات دنیا بھر کے مذاہب کے پیروکاروں کے لئے ایک حقیقی ترجمانی اور اس بات کی حقیقی دعوت ہے کہ وہ انسانی بھائی چارے پر قائم رہیں، نفرت وعداوت کے جذبات کو مسترد کریں اور ایسے تمام دروازوں پر دستک دیں جہاں سے عالمی رائے عامہ کو اخوت اور بقائے باہمی کی اقدار کو عام کرنے کے لئے تیار کیا جا سکے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ انسانی برادری کی دستاویز عرب اور اسلامی دنیا کے لئے اہتمام اور دلچسپی کا ذریعہ بن گیا ہے۔
ویٹیکن کے پوپ اور امام اکبر نے انسانی برادری کی دستاویز کے سلسلہ میں عالمی دلچسپی کی تعریف کی ہے اور اس دلچسپی کو پروگراموں، قانون سازی اور اقدامات کے ذریعہ اظہار کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس سے لوگوں کے درمیان محبت اور بھائی چارے کو پھیلانے میں صحیح معنوں میں اہم کردار ادا کیا جا سکے اور ان دونوں حضرات نے مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی کی جانب سے انسانی بھائی چارے اور رواداری کے حصول اور انہیں لوگوں کے درمیان ایک حقیقت کے طور پر مستحکم کرنے کے سلسلہ میں ازہر کی کوششوں کی حمایت کرنے پر ان کی تعریف کی ہے اور اسی طرح انہوں نے ابوظہبی کے ولی عہد عزت مآب شہزادہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی کفالت اور حمایت کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ موصوف نے دستاویز کے بین الاقوامی کمیٹی کے اہداف کو حاصل کرنے کی تمام مشکلات کو دور کر دیا۔
ملاقات کے اختتام پر امام اعظم نے پوپ فرانسس کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کے سابق مشیر قاضی محمد عبد السلام کو تقدس مآب پوپ کی طرف سے عطا کردہ اعلیٰ ترین اعزاز "ایک ستارہ کے ساتھ رہنما" سے نوازا ہے اور انہوں نے اسے مصر کے نوجوانوں اور ازہر شریف کے فرزندوں کے لئے خراج تحسین اور رواداری اور گفت وشنید کو فروغ دینے کے سلسلہ میں ازہر کے نقطہ نظر کے لئے ایک زبردست تعریف قرار دیا ہے۔