امام اکبر: ہم افریقی براعظم میں معاشرتی امن کا حصول اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے ایک افریقی وفد سے ملاقات کے دوران مسٹر ابراہیم جمباری کی سربراہی میں ہم منصبوں کی نگرانی کے لئے افریقی میکنزم کے وفد کا استقبال کیا ہے۔۔۔ امام: ازہر نے افریقہ اور دنیا میں تشدد اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے مقامی اور عالمی اقدامات کی قیادت کی ہے۔ امام اکبر نے کہا ہے کہ ازہر نے افریقہ اور دنیا میں تشدد اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے بہت سے مقامی اور بین الاقوامی اقدامات کی قیادت کی ہے اور انہیں اقدامات میں ویٹیکن کے پوپ کے ساتھ ہمارے اقدامات ہیں جن کی بنیاد پر انسانی برادری کی دستاویز پر دستخط ہوا ہے تاکہ تمام مذاہب کو انتہا پسندی اور دہشت گردی سے بری سمجھا جا سکے۔ امام اکبر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ازہر افریقی براعظم کی سطح پر پرامن بقائے باہمی کی بنیادیں رکھنے اور دعوتی اور امدادی مشنوں اور امن قافلوں کے ذریعہ ترقی کے حصول اور انتہا پسندی ودہشت گردی کے خطرات سے آگاہی کی کوشش کرتا ہے اور اسی طرح افریقی براعظم کے طلبہ کے لئے اسکالرشپ کے ذریعے بھی اپنا کردار ادا کرتا ہے جن کے ذریعہ یہ طلبہ ازہر میں مختلف علوم کے میدان میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور اس میں دینی تعلیم بھی شامل ہے اور مجموعی طور ازہر میں افریقہ کے 5,000 سے زیادہ طلبہ تعلیم حاصل کرتے ہیں اور امام اکبر نے مزید وضاحت کی کہ ازہر میں افریقی طلبہ اب میڈیکل، انجینئرنگ، زراعت اور دیگر عملی فیکلٹیوں میں داخلہ لے سکیں گے تاکہ افریقی براعظم میں ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکے اور ہمارا عقیدہ ہے کہ براعظم کو ڈاکٹروں اور انجینئروں کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی داعی اور واعظ کی ضرورت ہے۔
اسی سلسلہ میں افریقی ریویو میکانزم کی نامور شخصیات کمیٹی کے چیئرمین جناب ابراہیم جمباری نے کہا کہ اس میکنزم کا مقصد افریقہ کے اندر گورننس اور اس کے چیلنجوں سے متعلق مسائل پر بات کرنا ہے جن میں سب سے اوپر دہشت گردی اور انتہا پسندی ہے؛ کیونکہ افریقہ میں اقتصادی اور سماجی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ یہی ہیں اور اسی طرح یہ براعظم کے حقیقی اچھی اور کامیاب حکمرانی کے حصول میں بھی رکاوٹ ہے اور جمباری نے افریقی براعظم میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں ازہر کے عظیم کردار کی وجہ سے اس کی طرف سے اس میکانزم کی حمایت کرنے کے سلسلہ میں اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے تاکہ براعظم میں ترقی کے اہداف کا حصول ہو سکے اور اس براعظم میں امن اور سماجی تحفظ کا قیام عمل میں آسکے۔