امام اکبر: ازہر کی تقریر دنیا کے لئے امن کا پیغام ہے اور انتہا پسند نظریات کا مقابلہ کرنے کے لئے ائمہ کی تربیت ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے۔
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے عراقی کردستان کے ائمہ اور مبلغین کے ایک وفد سے ملاقات کی ہے جن کی تربیت ازہر میں ہوئی ہے، اس ملاقات کے آغاز میں امام اکبر نے عراقی کردستان کے علاقے سے تعلق رکھنے والے ازہر میں ائمہ اور مبلغین کا خیر مقدم کیا ہے اور اس بات کی تاکید کی ہے کہ ائمہ اور علماء ہی معاشرے کے صلاح کے لئے اصل ہیں اور وہی اسلام کی رواداری اور اعتدال پسندی کی مثالی تصویر پیش کرتے ہیں جس میں نفرت کے کلچر کو مسترد کرنے اور دوسروں کو قبول کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔ امام اکبر نے مزید کہا کہ علماء کرام وہ اہم ترین ستون ہیں جن پر اسلام کا اعتدال پسند پیغام قائم ہے؛ کیونکہ وہ انتہاپسند اور تخریبی نظریات کے خلاف ناقابل تسخیر دیوار ہیں اور ان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ انتہا پسند گروہوں کے اختیار کردہ نظریات کی تردید کریں جن کا اسلام اور اس کی رواداری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسی طرف وفد کے ارکان نے مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کے درمیان امن اور بقائے باہمی کی اقدار کو قائم کرنے میں ازہر کے شیخ کی کوششوں کو سراہا ہے اور اسی طرح ازہر میں ان کا استقبال کرنے اور ان کی تربیت کرنے پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا ہے اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ ازہر عراقی طلبہ کے لئے سالانہ 25 اسکالرشپ پیش کرتا ہے اور اس وقت ازہر یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں 52 عراقی طلبہ زیر تعلیم ہیں اور ازہر نے سنہ 2008 میں کرد دارالحکومت اربیل میں ایک ازہری انسٹی ٹیوٹ قائم کیا تھ جو اپنے تعلیمی اور دعوتی کردار پر عمل پیرا ہے اور اعتدال پر مبنی ازہر کے نصاب کو خطے میں پھیلا رہا ہے۔