مصری فیملی کے ایک وفد کا استقبال کرنے کے دوران ازہر کے شیخ نے جہیز کی زیادہ قیمت اور شادی کے اخراجات کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک مہم شروع کرنے کی ہدایت کی ہے
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے کہا کہ مصری فیملی کو ایک دوسرے پر زیادہ انحصار اور مناسب عادات اور طرز عمل کی طرف واپسی کی ضرورت ہے جن پر ہماری پرورش ہمارے قدیم مشرقی معاشروں میں ہوئی ہے اور ساتھ ہی حالیہ دنوں میں پھیلنے والے غلط رویوں کے خاتمے کی ضرورت ہے جو منفی مغربی رسوم ورواج کی نقل کرنے کی کوشش میں پھیل گئیں ہیں جو ہماری اقدار اور روایات سے ہم آہنگ نہیں ہیں۔ امام اکبر نے مصری فیملی ہاؤس میں فیملی کلچر کمیٹی کے ارکان سے ملاقات کے دوران جہیز کی بلند قیمت اور شادی کے اخراجات کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک آگاہی مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا ہے؛ کیونکہ یہ مبالغہ آرائی خاندان کو تعمیر ہونے سے پہلے ہی تباہ کر دیتی ہے اور کچھ نوجوان تو اس قدر خرچ نہیں برداشت کر پاتے ہیں جس کے نتیجے میں شادی میں دیر ہوتی ہے اور شادی نہ ہونے کی شرح بڑھ جاتی ہے اور امام اکبر نے فیملی ہاؤس کو خاندانی بندھن کو سہارا دینے اور مشرقی کردار کو مغربی رسوم ورواج سے بچانے کے لئے مزید کوششیں کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو ہمارے معاشروں سے میل نہیں کھاتا ہے۔
فیملی ہاؤس کے وفد کے اراکین نے امام اکبر کی طرف سے فیملی ہاؤس کے کام ملنے والی مسلسل حمایت پر اپنی خوشی اور تعریف کا اظہار کیا ہے اور اس بات کا ذکر بھی کیا ہے کہ انہوں نے گورنریٹس میں متعدد تربیتی کورسز اور تقریبات کا انعقاد کیا ہے تاکہ خاندان اور خاص طور پر کچھ والدین کے کام یا کسی اور وجہ سے اپنے خاندانی کردار میں مصروفیت کی روشنی میں والد اور والدہ کے کردار پر زور دیا جا سکے اور تکنیکی عروج کی روشنی میں بھی جس سے اکثر خاندان میں علیحدگی ہوجاتی ہے اس طرح کے کورس کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔
فیملی ہاؤس کے وفد نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ معاشرے میں منفی رجحانات کا مقابلہ کرنے کے لئے کورسز، خاص طور پر جہیز اور شادی کے اخراجات سے متعلق امام اکبر کے إرشادات کو نافذ کرتے ہوئے جلد ہی ایک توسیعی تربیتی کورس کا انعقاد کیا جائے گا اور وفد نے یہ بھی وعدہ کیا کہ کچھ ایسے کورس بھی کئے جائیں گے جس میں درجنوں مبلغین اور پادریوں کو اکٹھا کیا جائے گا تاکہ انہیں عوام کے ساتھ بات چیت کرنے اور خاندان کو مضبوط کرنے کے بارے میں تربیت دی جا سکے اور یہ کورس ویسے ہی ہوں گے جیسے پچھلے جون میں ہوئے تھے جس میں مصر کے اندر اور باہر سے ماہر افراد نے اپنے لیکچر دئے تھے۔