شیخ ازہر سے جنوبی کوریا کے سفیر کی گفتگو: ہمارے یہاں 160,000 مسلمان اپنے وطن ساتھیوں کے ساتھ امن سے رہ رہے ہیں
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے قاہرہ میں اپنے ملک کے سفارت خانے کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد قاہرہ میں جنوبی کوریا کے سفیر مسٹر ہانگ جن ووک کا استقبال کیا اور یہ ملاقات ازہر اور کوریا کے درمیان علمی اور ثقافتی تعاون کے سلسلہ میں بات چیت کرنے کے لئے ہوئی ہے اور ازہر کے شیخ نے نئے سفیر کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ ازہر جنوبی کوریا کے ساتھ علمی اور ثقافتی تعلقات قائم کرنے، مسلم طلبہ کو اسکالرشپ دینے اور مساجد کے اماموں کے استقبال کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ انہیں رواداری اور پرامن بقائے باہمی کے کلچر کو فروغ دینے کی تربیت دی جا سکے جس سلسلہ میں ازہر نے ہمیشہ کام کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ازہر کا پیغام ایک عالمی پیغام ہے جس کی بنیاد صحیح اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ دینے اور لوگوں کے درمیان اسلام کا پیغام، تعاون اور بقائے باہمی کے کلچر کو مستحکم کرنے پر ہے۔
اسی طرح جنوبی کوریا کے سفیر نے مکالمے اور رواداری کو فروغ دینے کے سلسلے میں ازہر کے ذریعہ مصر کے اندر اور باہر کی جانے والی کوششوں پر خوشی اور تعریف کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ بقائے باہمی کے حوالے سے مصر کا تجربہ منفرد اور رول ماڈل ہے اور اسی طرح سفیر نے امام اکبر کے ساتھ کوریا اور ازہر کے درمیان علمی تعاون اور ثقافتی تعلقات کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ جنوبی کوریا میں تقریباً 160,000 مسلمان اپنے وطن میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ امن کے ساتھ رہ رہے ہیں اور اس سلسلے میں وزارت خارجہ میں ایک پروگرام ہے جو تمام کوریائی باشندوں میں رواداری پھیلانے کے لئے کام کرتا ہے اور وزارت خارجہ ہر سال جنوبی کوریا میں مسلمانوں کے لئے ایک افطار دسترخوان کا انعقاد کرتی ہے اور یہاں رمضان المبارک میں قاہرہ کے سفارت خانے میں اس طرح کا انتظام کیا جاتا ہے۔