امریکی ادارہ برائے ترقی کے صدر سے شیخ ازہر کی گفتگو: جنگوں اور نفرتوں کو روکنا دنیا کے مسائل کے حل کا آسان ترین طریقہ ہے
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے واشنگٹن میں امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کے قائم مقام صدر مسٹر جان بارسا اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کیا اور ملاقات کے دوران امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے سربراہ نے کہا کہ وہ امام اکبر سے ملاقات کے خواہشمند ہیں اگرچہ یہ دورہ ایک دن کا ہے؛ کیونکہ لوگوں کے درمیان نیکی اور امن کے بیج بونے اور ہر قسم کے تشدد، عصبیت اور نفرت انگیز تقاریر کا مقابلہ کرنے میں ازہر اور اس کے شیخ کی جانب سے بہت کوشش کی گئی ہے اور انسان کی ترقی، اقتصادی ترقی اور مذہبی آزادی کے حوالے سے بہت مسائل پر بات چیت کرنے اور انہیں حل کرنے کے لئے امریکی ایجنسی بھی کوشش کرتا ہے اور انہوں نے اس بات کی بھی تاکید کی کہ ایجنسی دنیا میں نفرت اور دہشت گردی کی جڑوں کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے ازہر کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے، اور ازہر ایک عظیم شہرت کا حامل مذہبی ادارہ ہے اور دنیا بھر میں اس کے پھیلے ہوئے سفیر ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ازہر کی کوششیں نہ صرف مصر بلکہ عام طور پر اسلام کی بھی خدمت کرنی ہے۔
اسی سلسلہ میں امام اکبر نے کہا کہ دنیا میں اقتصادی ترقی کے مسائل کو حل کرنے کا سب سے آسان طریقہ جنگوں اور نفرت انگیز بيانيہ کو روکنا، شدت پسندی اور دہشت گردی کا سنجیدگی سے مقابلہ کرنا ہے، انتہا پسندوں سے ان کے مذہبی وابستگی سے قطع نظر ہوکر مقابلہ کرنا اور مذہب سے جنگ نہیں کرنا ہے اور یہ سب اس وقت تک نہیں ہو سکتا ہے جب تک کہ دہشت گردی کے حقیقی اسباب کا جائزہ نہ لیا جائے اور ان کا حل پوری دیانتداری اور معروضیت کے ساتھ نہ رکھا جائے اور انسان کے تحفظ کو ہر لحاظ سے اعلیٰ ترین مقصد نہ بنایا جائے اور اس بات کی فضیلت پر زور دیا ہے کہ ازہر قوم کا ضمیر ہے اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خطرے کو سب سے پہلے محسوس کرنے والا ادارہ ہے اور اس سلسلہ میں اس کے مقام ومرتبہ اور اس کی مذہبی اور انسانی ذمہ داری نے حرکت کی۔