بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان طلبہ کے وفد سے امام اکبر کی گفتگو: آپ کو اس بات کی عملی مثال پیش کرنی چاہیے کہ ہم اعتدال اور رواداری کے کیا ہیں
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان مصریوں کے ایک وفد کے ساتھ وزیر مملکت برائے امیگریشن اور بیرون ملک مصری امور سفیرہ نبیلہ مکرم کا استقبال کیا اور ملاقات کے دوران امام اکبر نے کہا کہ ازہر کا پیغام تمام لوگوں کے درمیان امن قائم کرنے میں مضمر ہے اور ازہر نے اس پیغام کو حاصل کرنے کے لئے انگلستان کے چرچ آف کنٹربری، سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ کونسل آف چرچز اور روم میں ویٹیکن کے ساتھ بات چیت کی ہے جس کے نتیجے میں لندن میں یوتھ پیس میکرز کانفرنس کی تنظیم ہوئی اور ابوظہبی میں انسانی برادری کی دستاویز پر دستخط ہوا ہے جسے میں اس دنیا کے حالات کے لئے لائف لائن کے طور پر دیکھتا ہوں جو ابھی تشدد اور انتہا پسندی کی تیز رفتاری سے گزر رہا ہے اور یہ اقدام امن اور انسانی بھائی چارے کی بنیاد ہے۔
امام اکبر نے یہ بھی واضح کیا کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں کا اسلام کی سچائی اور اس کے اعتدال کو متعارف کرانے میں اور یہاں تک کہ مشرق کی تہذیب کو عمومی طور پر متعارف کرانے اور جن ممالک میں وہ پڑھتے ہیں وہاں ایک عملی نمونہ پیش کرنے میں ایک کردار رہا ہے؛ کیونکہ ہمارا اسلام اور تہذیب ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ بقائے باہمی، اعتدال اور افہام وتفہیم کا حکم دیتی ہے اور ہم تشدد اور انتہا پسندی سے مکمل طور پر دور ہیں اور ہم جن جنگوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ مغرب کی تخلیق ہیں جس کے ذریعہ وہ اپنے ہتھیاروں کی مصنوعات کو فروخت اور اپنی دولت میں کئی گنا اضافہ کرتے ہیں اور نوجوانوں سے مطالبہ ہے کہ وہ اپنی معلومات معتبر ذرائع سے حاصل کریں اور ان گروہوں سے دور رہیں جو بہت سے غلط فہمیوں کو پھیلانے کا سبب بنے ہیں۔
امام اکبر نے یہ بھی وضاحت کی کہ ازہر انتہا پسندانہ نظریات، نفرت انگیز بيانيہ کا مقابلہ کرنے اور مقامی اور عالمی سطح پر امن کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ازہر نے انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنے اور نوجوانوں میں غلط فہمیوں کو درست کرنے کے لئے ایک رصد گاہ قائم کیا ہے اور اسی طرح سماجی رابطوں کی سائٹس پر ایک دستاویزی صفحہ کا آغاز کیا ہے تاکہ نوجوانوں تا پہنچا جا سکے اور بغیر کسی ثالثی کے ان کا جواب دیا جا سکے۔
اسی طرح وزیر مملکت برائے امیگریشن اور بیرون ملک مصری امور سفیرہ نبیلہ مکرم نے عالمی امن کی اقدار کو پھیلانے اور مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے تمام لوگوں کے درمیان بقائے باہمی اور مکالمے پر زور دینے میں امام اکبر کے اہم کردار کی تعریف کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ازہر کے شیخ تمام مصریوں کے والد ہیں اور وہ ہمیشہ نوجوانوں سے ملنے، ان کے سوالات کو سننے اور ان کا کھلے دل سے جواب دینے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ملاقات کے اختتام پر امام اکبر نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے مصری طلبہ کے سوالات کا جواب دیا ہے جنہوں نے ازہر کی تعلیمی، دعوتی اور انسانی کردار کی تعریف کی ہے اور مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کے درمیان امن اور بقائے باہمی کے اقدار کو نشر کرنے میں امام اکبر کی کوششوں کو سراہا ہے اور ملاقات کے بعد وفد نے ازہر گلوبل سنٹر فار مانیٹرنگ اینڈ الیکٹرانک فتویٰ کا دورہ کیا اور انتہا پسندانہ نظریات اور غیر معمولی فتووں کا مقابلہ کرنے میں ان کی کوششوں کے بارے میں جاننے کی کوشش کی اور انہوں نے غلط فہمیوں کو دور کرنے اور انتہاپسند گروہوں کے ذریعے پروان چڑھائے گئے خیالات اور شکوک و شبہات کو ختم کرنے میں ان کے کردار کی تعریف کی ہے۔