الازہر امت کے مسائل کی حمایت اور اس کی علمی اور فکری ضروریات کو پورا کرنے میں کبھی بھی دیر نہیں کرتا ۔گرینڈ امام
گرینڈ امام شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے ; اہم مسائل پر بات کرنے، اور بین الاقوامی طلباء کے امور ، الازہر مشن، اور ائمہ کی تربیت کے حوالے سے مشترکہ امور پر گفتگو کےلئے قازقستان، یمن، کوموروس اور چاڈ کے وزراء اوقاف اور مفتیوں کے وفد سے مشیخہ الازہر میں اپنے دفتر میں ملاقات کی ۔۔ گرینڈ امام نے مصر اور الازہر کے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور کہا: الازہر الشریف عرب اور اسلامی قوم کے مسائل پر بہت زیادہ توجہ دیتا ہے اور مذہبی اور لسانی تعلقات اور مشترکہ فرقوں کی حمایت کرتا ہے جو قومی وحدت کو مضبوط کرتے ہیں اور چیلنجوں کا سامنا کرنے میں اپنی صفوں کو متحد کرتے ہیں ۔ اور یہ بھی کہ الازہر قوم کے مقاصد کی حمایت اور اس کی علمی اور فکری ضروریات کو پورا کرنے میں ذرا بھی دیر نہیں کرے کرتا ۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ الازہر اپنے جغرافیائی مقام کی وجہ سے پوری قوم کے لوگوں کو آپس میں جوڑنے کا ایک ذریعہ ہے، کیونکہ اس میں 100 سے زائد ممالک کے مسلمان طلباء اور ائمہ آتے ہیں، اور وہ کئی سالوں تک ایک جگہ پر مختلف ثقافتوں کے ساتھ جمع ہوکر یہاں مصر اور الازہر میں مسلمان طالب علم کی شخصیت کی تشکیل دیتے ہیں ۔ وزراء اور مفتیان کرام نے الازہر کے ساتھ اپنے ملک کے علمی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات، ان کے معاشروں میں الازہر کے فارغ التحصیل افراد کے کردار، اور وطن کے تحفظ کے لیے ان فارغ التحصیل افراد کی صلاحیت، ان کی سالمیت اور شناخت کا جائزہ لیا اور انہوں نے الازہر میں جو کچھ سیکھا اس کی بدولت وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے۔ یہاں تک کہ الازہر گریجویٹس اپنے ممالک میں اعلی عہدوں پر فائز ہوئے، اور ان میں سے کچھ سفیر، وزیر اور مفتی بن گئے، اور ان میں سے کچھ ایوان صدر تک پہنچے، اس سے الازہر کے نصاب کی مضبوطی اور عرب اور اسلامی قوم پر اس کی فضیلت کا اظہار ہوتا ہے۔
وزراء اور مفتیوں نے الازہر کے ساتھ تعاون کی سطح کو بڑھانے کے لیے اپنی دلچسپی اور خواہش کا اظہار کیا ، خاص طور پر الازہر کی اسکالرشپ میں اضافہ اور ائمہ اور مبلغین کی تربیت کے ذریعے عصری مسائل کو حل کرنے کے لیے جو کہ حالیہ برسوں میں ملک کے نوجوانوں پر سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کے زبردست اثرات، اور ان پر شائع ہونے والی غلط معلومات کے نتیجے میں پھیلی ہے جو نوجوانوں کے علمی اور طرز عمل کے فریم ورک کو متاثر کرتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ انہیں الازہر کا نصاب اور علمی کتابیں فراہم کرنا جو ان کے ممالک میں علمی لائبریریوں کو تقویت بخشتی ہیں اور سائنس اور علم کے پیغام کی خدمت کرتی ہیں۔