گرینڈ امام نے سویڈن کے سفیر سے کہا : الازہر کی سکالرشپ اور آئمہ کی تربیت رواداری اور اعتدال کو پھیلانے کے لیے موثر ہتھیار ہیں ۔
گرینڈ امام ، شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے کہا کہ الازہر ایک ایسا ادارہ ہے جس کا پیغام عالمی ہے، یہ امن کا پیغام ہے جو اسلام کی رواداری سے پھوٹتا ہے، ایک ادارہ جو مسلمانوں کے ورثے کو محفوظ رکھنے اور 1070 سال سے زائد عرصے سے حقیقی مذہب کو پھیلانے پر کام کر رہا ہے ۔ الازہر میں تعلیم تکثیریت اور مختلف آراء کی قبولیت پر مبنی ہے۔ شیخ الازہر نے اتوار کے روز قاہرہ میں سویڈن کے نئے سفیر مسٹر ہوکان ایمسجورڈ سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ الازہر کے ساتھ علمی اور تبلیغی تعاون کی سطح کو بلند کرنے اور مساجد کے آئمہ کی تربیت کے لیے الازہر کا دروازہ بیرونی ممالک کے سفیروں کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں ، کیونکہ یہ رواداری اور اعتدال کو پھیلانے اور معاشروں میں منفی مظاہر کا مقابلہ کرنے کے لیے اہم اور موثر ہتھیار ہیں۔ کیونکہ ائمہ اور طلباء ازہری نصاب اور رواداری پھیلانے، بقائے باہمی اور اتحاد کو فروغ دینے اور تمام غلط فہمیوں اور مسخ شدہ خیالات کا مقابلہ کرنے کے تجربات سے اپنے ملکوں کو واپس لوٹتے ہیں۔ دوسری جانب قاہرہ میں سویڈن کے نئے سفیر، سفیر ہوکان ایمسجورڈ نے الازہر کے ساتھ تعاون کے لیے اپنے ملک کی آمادگی کا اظہار کیا اور الازہر کی نمایاں عالمی مقام کے پیش نظر آنے والے دور میں اسے (ازہر کے ساتھ تعاون کو )سفارتخانے کے کام کی ترجیحات میں شامل کیا ہے ، اور یہ کہ انہوں نے شیخ الازہر کی کوششوں اور غیر ملکی دوروں اور ان کی معتدل گفتگو اور مکالمے اور امن کی اقدار کو قائم کرنے کے لیے ان کی کوششوں کو قریب سے دیکھا، اور یہ کہ اس ملاقات کے دوران شیخ الازہر نے طلباء اور ائمہ کے حوالے سے جو مواقع پیش کیے ہیں ان کا سویڈن میں خیرمقدم کیا جائے گا، اس کے پیش نظر معاشرے کو مختلف مشکلات اور مسائل کو حل کرنے اور غلط فہمیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اعتدال پسند علماء اور ائمہ کی ضرورت ہے۔