عراق اور اس کے لوگوں کو دیکھنا چاہتا ہوں اور اس کے مختلف فرقوں اور تاریخی مقامات کو دیکھ خوشی محسوس کرتا ہوں۔ شیخ الازہر
گرینڈ امام، شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے آج جمعرات کو مشیخہ الازہر میں عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر جناب محمد الحلبوسی کی سربراہی میں ایک سرکاری عراقی وفد سے ملاقات کی۔ جو ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں قاہرہ کا دورہ کر رہے ہیں، گرینڈ امام نے اہنی جانب سے اور الازہر، اس کے علماء اور طلباء کی جانب سے مشیخہ الازہر میں عراقی وفد کا خیر مقدم کیا، اور یہ کہ الازہر اور اس کے طلباء اور شیوخ کا عراق سے گہرا رشتہ ہے جو اخوت، عربیت، اسلام اور علم کا رشتہ ہے۔ عراق کے نامور علماء کی سیرت ان کی علمی کوششوں کی وجہ سے، اور جو کچھ انہوں نے دینی علوم اور عربی زبان کی خدمت میں فراہم کیا۔ ہمارے تمام نصاب اور لیکچرز میں موجود ہے۔ عراق کے وفد نے شیخ الازہر سے اس ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا، اور کہا کہ یہ ایک علمی قد و قامت کی حامل شخصيت اور ایک مذہبی آئیکون سے ملاقات ہے۔ جو عرب اور اسلامی عوام کے اتحاد، ہم آہنگی پھیلانے، قومی مقاصد کی حمایت، اسلام کی رواداری کے دفاع اور اس کی حقیقی تصویر کو پھیلانے کے لیے مخلصانہ کوششیں کرتے ہیں ۔۔ الازہر اور شیخ الازہر کو عراقی حکومت اور عوام کی جانب سے ہمیشہ سراہا جاتا ہے ، عراقی وفد نے اپنے تمام فرقوں کی جانب سے شیخ الازہر کے عراق کے دورے کی خواہش اور توقع کا اظہار کیا اور کہا کہ عراق کی تمام صوبے ، علاقے ، تاریخی مقامات اور علماء اس اہم دورے کے لیے تیار ہیں۔ جو عراقی عوام کے اتحاد اور ان کے علماء کی قدردانی اور تشدد اور انتہا پسندی کے مقابلے میں عرب اور اسلامی عوام کے اتحاد اور اپنے مذہب، اقدار اور عظیم ثقافتی و تہذیبی اقدار کی پاسداری کے لیے ایک مضبوط پیغام کی نمائندگی کرتا ہے ، عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ خطے کے مسائل کے لیے مکالمے (ڈائیلاگ)کی ثقافت قائم کرنے، عوام کو متحد کرنے اور مذہبی اقدار کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ رواداری اور بھائی چارہ قائم ہو اور ممالک مستحکم ہوں، اور آج عراق میں اس کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور عراق شیخ الازہر کے دورہ عراق پر بہت زیادہ غور کر رہا ہے، اور یہ کہ قاہرہ اور بغداد کے درمیان برادرانہ تعلقات کی حمایت کے لیے یہ ایک تاریخی دورہ ہو گا۔، نیز الازہر الشریف کے ساتھ بھی ، جو عراق کے طلباء اور ائمہ کی سرپرستی کرتا ہے، اور اپنے نقطہ نظر(منھج)، اعتدال پسند فکر اور معزز موقف کے ساتھ ہماری حمایت میں تاخیر نہیں کرتا۔ شیخ الازہر نے کہا کہ وہ بھی اس دورے کے منتظر ہیں، اور ایک ایسے ملک اور شہروں کو دیکھنے کی آرزو رکھتے ہیں جو ہمیشہ اس کے شیوخ اور علماء کی فکر اور علمی اور تبلیغ کی خدمت میں ان کی کوششوں سے وابستہ رہے ہیں ، اور یہ کہ وہ عراق کے اپنے دورے کے پروگرام کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں تاکہ عراقی عوام کے مختلف فرقوں سے ملاقاتیں اور عراق کے تاریخی مقامات کی زیارت کو شامل کیا جائے، اس بات پر زور دیا کہ قوم کا اتحاد اور ہم آہنگی اسلام کے مقاصد میں سے ایک ہے۔ اور ہمارے پاس سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے لیے اس راستے کے علاوہ کوئی دوسرا چارہ نہیں ہے۔ ملاقات کے اختتام پر شیخ الازہر نے برادرانہ تعلقات کے اظہار کے طور پر عراقی وفد کو الازہر کی یادگار شیلڈ پیش کی۔ عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے سامرا مینار اور بغداد کے مذہبی اور ثقافتی علامات کی شیلڈ پیش کی۔ عراقی پارلیمنٹ کے سپیکر کے ساتھ اس دورے کے دوران مصر میں عراق کے سفیر ڈاکٹر احمد نایف رشيد الدلیمی اور عرب لیگ میں اس کے مستقل نمائندے ، عراقی پارلیمنٹ میں: (فنانس - خارجہ تعلقات - سیکورٹی اور دفاع - قانونی) کمیٹیوں کے سربراہان ، راست بازي کمیشن کمیٹی کے چئیرمین جناب خالد جواد کاظم، ، سابق رکن پارلیمنٹ اور سپیکر کے مشیر جناب جابر خلف عواد الجابري، اور صدر کے سیکرٹری جناب احمد حامد خلف اور میڈیا ایڈوائزر جناب شاکر حمید جلاب شامل تھے ۔