الازہر نے دنیا بھر کے مذہبی اداروں کے لیے ایک مثال قائم کرنے اور معاشروں کی روش کو درست کرنے کے لیے اپنے دروازے کھول دیئے -شيخ الازهر کی قسطنطنیہ کے پیٹریارک سے ملاقات ۔
گرینڈ امام ، شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے کل بروز ہفتہ اطالوی دارالحکومت روم میں اپنی رہائش گاہ پر قسطنطنیہ کے پیٹریارک بارتھولومیو اول سے ملاقات کی ۔ یہ ملاقات موسمیاتی اور تعلیم کے لیے : (تعلیم اور ایمان) عنوان کے تحت مذہبی رہنماؤں کے سربراہی اجلاس میں آپ کی شرکت کی موقع پر ہوئی ۔ ملاقات میں عصری چیلنجز کے بارے میں بیداری پیدا کرنے، ان کے موثر حل کے بارے میں سوچنے، اور ان کے اور فیصلہ سازوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے میں مذہبی رہنماؤں کے کردار کو بڑھانے موسمیاتی تبدیلی کے خطرات، خواتین کے حقوق، اور ناخواندگی کے خاتمے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ مادے کے ظلم و ستم اور ذاتی مفادات کی روشنی میں اخلاقی پہلوؤں پر توجہ دینے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔ گرینڈ امام نے ملاقات کے دوران کہا: الازہر نے دنیا بھر کے مذہبی اور ثقافتی اداروں کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھنے میں ایک لمحے کے لیے بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی، مزید کہا: جب سے میں نے الازہر کی امامت سنبھالی ہے، تو میری کچھ ترجیحات تھیں ، جس میں سب سے پہلے دنیا بھر کے تمام مذہبی اداروں کے ساتھ مشترکہ تعاون کے پل باندھنا تھا۔ مجھے پورا یقین تھا کہ معاشروں کو ایسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جو ان کے لیے ایک مثال قائم کریں، اور انہیں چلنے کے لیے صحیح راستے پر لے جائیں، اور مجھے یقین تھا کہ یہ نعروں یا باتوں سے حاصل نہیں ہو گا۔ بلکہ ان عملی اقدامات کے ساتھ ہوگا جس کو لوگ روئے زمین پر ہوتا ہوئے دیکھیں ، الازہر نے مصر کے اندر اور باہر تمام اداروں کے ساتھ شراکت داری اور اقدامات شروع کیے۔ دوسری جانب، پیٹریارک بارتھولومیو I نے قاہرہ میں متعدد اہم ملاقاتوں کے بعد، گرینڈ امام سے اس ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے دنیا کے تمام عیسائیوں کی جانب سے مکالمے کے دروازے کھولنے اور تمام انسانوں کے درمیان رابطے، ہم آہنگی اور بھائی چارے کے پُل بنانے میں ان کی جستجو کے لیے لیے شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے بقائے باہمی کو فروغ دینے کے لیے الازہر کے ساتھ شراکت کو جاری رکھنے کی اپنی خواہش کا اعادہ کیا، انہوں نے ہر ایک سے شیخ الازہر کی پیروی کرنے کی اپیل کی تاکہ تمام انسانیت محبت، بھلائی اور امن سے لطف اندوز ہو۔ شیخ الازہر نے 3 اکتوبر کو اطالوی دارالحکومت روم کا دورہ کیا تھا۔ جس کے دوران انہوں نے آب و ہوا اور تعلیم کے لیے مذہبی رہنماؤں کے دو سربراہی اجلاسوں میں شرکت کی۔ انہوں نے پوپ اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی موجودگی میں متعدد مذہبی رہنماؤں، سیاسی شخصیات، اطالوی صدر سرجیو ماتاریلا اور بین الاقوامی اجلاس برائے انسانیت سے بھی ملاقاتیں کیں۔، یہ گرینڈ امام کے غیر ملکی دوروں کے تناظر کے اندر ہے تاکہ تمام سماوی ادیان کے پیروکاروں کے درمیان مکالمے اور بقائے باہمی کے کلچر کو عام کیا جا سکے، اور امن پھیلانے اور اسلام کی رواداری کی صحیح تصویر دکھانے میں الازہر کے عالمی کردار کو مستحکم کیا جا سکے۔ .