امام اکبر شیخ الازہر واپس وطن پہنچ گئے اور آرچ بشپ آف کینٹ بری کا استقبال کر کے اپنا کام جاری کیا
امام اکبر شیخ الازہر پروفیسر احمد طیب اللہ کے کرم سے ہفتہ کی شام کو واپس وطن پہنچے اور اتوار کی صبح الازہر الشریف کے صدر دفتر میں آرچ بشپ آف کینٹ بری جسٹن ولبی کا استقبال کیا۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے اطالوی دارالحکومت روم میں الازہر اور چرچ آف کنٹربری کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے مقصد سے اپنی ملاقات کے دوران ہونے والی بات چیت کو مکمل کیا۔ امام اکبر شیخ الازہر نے اس اجلاس کے انعقاد پر اپنی خوشی کا اظہار کیا جو روم میں ان کی ملاقات کے چند دن بعد ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آرچ بشپ آف کینٹ بری مسٹر جسٹن ایک عزیز اور وفادار دوست ہیں اور وہ اس رشتے کی قدر کرتے ہیں جو اور ان کی امید ہے کہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان ایسا ہی دوستانہ رشتہ قائم ہو تاکہ وہ اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ مذاہب اختلاف، انہدام اور تباہی کا سبب نہیں بلکہ بھائی چارے، ہم آہنگی اور تعاون کا سبب بنتے ہیں۔ امام اکبر شیخ الازہر نے کہا کہ وہ تمام انسانیت کے لیے سلامتی اور امن کے حصول کی غرض سے مختلف تہذیبوں اور ثقافتوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے چرچ آف کینٹربری کے ساتھ تعاون کو بڑھانے اور مذاہب کے درمیان افہام و تفہیم اور مکالمے کے لیے ایک نمونہ قائم کرنے کے لیے شروع کیے گئے تعمیری تعلقات کو بازيافت کرنے کے لیے الازہر کی تیاری کی تصدیق کی۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ برطانیہ ان قابل ذکر ممالک میں سے ایک تھا جس نے الازہر میں تربیت حاصل کرنے کے لیے اپنے امام بھیجے، جس سے الازہر پر اس کے اعتماد اور اس کے اعتدال پسند طرز عمل کی تصدیق ہوتی ہے۔ دونوں فریقوں نے مکالمے سے متعلق مشترکہ منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے اور قیام امن کے عمل میں نوجوانوں کو شامل کرنے کے اقدامات پر بھی اتفاق کیا۔
آرچ بشپ آف کینٹ بری مسٹر جسٹن ولبی نے امام اکبر شیخ الازہر کے ساتھ اپنے عظیم دوستانہ تعلقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہم اس وقت دنیا کو درپیش چیلنجوں کے آگے دوستی اور افہام و تفہیم کے پل باندھ سکتے ہیں ۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ امام اکبر عقل کی آواز کی نمائندگی کر رہے ہیں، جو گزشتہ نسلوں کے درمیان خلاؤں کو پر کرنے اور مختلف مذاہب کے پیروکاروں کو قریب تر لانے میں ایک عظیم کردار ادا کرتے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ کلیساؤں کے آرچ بشپ مختلف مذاہب کے درمیان امن اور بقائے باہمی کے بارے میں ان کی تقریر کو سنیں تاکہ وہ اسلام کے بارے میں اصل حقیقت کو جان سکیں۔
ملاقات کے اختتام پر، امام اکبر شیخ الازہر نے آرچ بشپ آف کینٹ بری چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ مسٹر جسٹن ولبی کو کتاب " الازہر کی یادداشت" کا ایک نسخہ اور قرآن پاک کا ایک شاندار نسخہ پیش کیا۔ اپنی باری میں، مسٹر جسٹن ویلبی نے امام اکبر شیخ الازہر کو چھٹی صدی میں ہاتھ سے لکھے گئے قرآن پاک کا ایک قدیم نسخہ تحفہ میں دیا ، یہ دنیا میں اپنی نوعیت کا واحد نسخہ ہے جو انگلینڈ کی برمنگھم یونیورسٹی میں رکھا گیا تھا۔ اس اجلاس میں الازہر کی جانب سے ازہر کے سیکرٹری ڈاکٹر محمد الضوینی، جامعہ الازہر کے صدر ڈاکٹر محمد المحراصاوی، اسلامک ریسرچ اکیڈمی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نذیر عیاد اور مصری فیملی ہاؤس کے سیکرٹری جنرل ابو زید الامیر نے شرکت کی۔ ملاقات میں انگلیکانیت چرچ کی طرف سے ایپسکوپل چرچ کے صوبہ اسکندریہ کے آرچ بشپ ڈاکٹر سمیع فوزی، سابق آرچ بشپ، سوڈان اور پاکستان کے آرچ بشپ ڈاکٹر منیر حنا اور چرچ آف کینٹربری کے ارکان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بھی شرکت کی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امام اکبر نے تعلیم اور موسم سے متعلق مذہبی رہنماؤں کے اجلاس کے کام میں شرکت کے لیے اطالوی دارالحکومت روم کا دورہ کیا ، اور متعدد مذاہب ، فکر اور سیاسی رہنماؤں کے ساتھ متعدد ملاقاتیں بھی کیں ، اور سوسائٹی آف سینٹ ایگیو کی میزبانی میں امن کے لیے منعقد کیے جانے والے بین الاقوامی اجلاس میں شرکت کی۔