امام اکبر نے یورپی پارلیمانی وفد سے ملاقات میں کہا کہ مصری معاشرہ ایک تانا بانا ہے۔
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے یورپی پارلیمنٹ میں اصلاح پسندوں اور قدامت پسندوں کے ایک گروپ سے ان کے دورۂ قاہرہ کے دوران ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ مذاہب کا اندازہ اس کے چند پیروکاروں کے اعمال سے نہیں لگایا جا سکتا اور ازہر مصر میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے کام کر رہا ہے جو چودہ صدیوں سے امن وسلامتی کے ساتھ رہ رہے ہیں اور اس بات کی بھی وضاحت کی کہ مصری معاشرہ ایک تانا بانا ہے اور مصری فیملی ہاؤس ایک کامیاب مصری ماڈل کی نمائندگی کرتا ہے جس کے سایہ میں علماء اور پادری تمام مصری عوام کے درمیان شہریت اور امن کے اصول کو قائم کرنے کے لئے جمع ہیں اور یہ بات سختی کے ساتھ کہا کہ اسلام اجازت نہیں دیتا کہ کسی بھی مذہب کے عبادت خانہ کے ساتھ ناروا سلوک کیا جائے۔
امام اکبر نے مزید کہا کہ اسلام ہر اس چیز کے لئے کام کرتا ہے جو انسانی مفاد کے لئے ہوتا ہے اور یہی دیگر تمام مفادات اور فوائد پر مقدم ہے اور انسانی رویے کو اخلاق سے جوڑتا ہے جو تمام قوانین اور شریعت کے لئے سب سے بڑی چھتری ہے اور اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلام کسی دوسری ثقافت یا تہذیب پر غلبہ حاصل کئے بغیر تمام ثقافتوں اور تہذیبوں کا احترام کرتا ہے اور یورپی پارلیمانی وفد کے ارکان نے ازہر کی تعریف کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ مشیخۃ الازہر کی طرف ان کا دورہ ان مسائل پر بات چیت کرنے کے لئے ہوا ہے جن سے عوام کی فلاح و بہبود ہو سکے۔