انسداد دہشت گردی کے آسٹریلوی سفیر نے امام اکبر سے ملاقات کے دوران: ہم آپ کے ساتھ تعاون کرنے اور امن کے مطالبے کے پیغام میں آپ کی حمایت کے منتظر ہیں
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے آسٹریلیا کے سفیر پولی فولی کا استقبال کیا جن کے ہمراہ قاہرہ میں آسٹریلیا کے سفیر نیل ہاکنز بھی تھے اور امام اکبر نے یہ بھی کہا کہ ازہر ایک ایسا ادارہ ہے جس کا تعلق اعتدال پسند فکر پھیلانے، اسلام کے حقیقی مذہب کی تعلیم دینے اور دنیا کے تمام مذہبی اداروں کے لئے اپنے دروازے کھولنے کے لئے تیار ہے تاکہ اس بات پر زور دیا جا سکے کہ مذاہب کا ہدف امن ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ بڑے ازہر کے جن طریقوں پر پروان چڑھے ہیں وہ صرف رواداری اور اعتدال کو جانتے ہیں اور اس بات کی دلیل یہ ہے کہ دہشت گردی کے سرغنوں میں ایک بھی ازہری نہیں ہے اور انھوں نے مزید یہ بھی کہا کہ ازہر آسٹریلیا کے مزید اماموں کو دہشت گردی کے نظریے کا مقابلہ کرنے اور ان تصورات کو درست کرنے کے مقصد سے تربیت دینے کے لئے تیار ہے جو اسلام کی شبیہ کو مسخ کرنے کے لئے استعمال کئے جارہے ہیں اور عربی زبان نہ جاننے والوں کے لئے عربی زبان سکھانے کے مقصد سے ایک ازہری مرکز قائم کر سکتے ہیں اور آسٹریلوی معاشرے میں اعتدال پسند فکر پھیلانے کے لئے ازہر کی طرف سے ایک وفد بھی آسٹریلیا بھیجا جا سکتا ہے تاکہ وہ وہاں کے سماج میں معتدل فکر کی نشر واشاعت کر سکیں۔
اسی سلسلہ میں سفیر پال فولی نے اسلام کے اعتدال کو فروغ دینے میں ازہر کے کردار کو سراہا ہے خاص طور پر جنوب مشرقی ایشیا میں ازہر کا بڑا اہم کردار رہا ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ان کے ذریعہ مشیخۃ الازہر کا دورہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے ازہر کے وژن کے بارے میں جاننا ہے اور انہوں نے ازہر کے ہر کام کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ تعاون کرنے اور امن کی دعوت دینے والے پیغام میں آپ کی حمایت کے منتظر ہیں۔