فرانس میں اسلام فاؤنڈیشن کے صدر: ازہر اسلام کی علامت اور مینار ہے۔۔۔ ہم دہشت گردی کے نظریات کے خلاف مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے
دورۂ قاہرہ کے دوران فرانس میں اسلام فاؤنڈیشن کے صدر جناب جین پیئر سے ملاقات کی اور اس ملاقات کے دوران کہا کہ ازہر کا تعلق اسلام کی رواداری کی تعلیمات کو متعارف کروانے اور نوجوانوں کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے نعروں سے بچانے سے ہے اور متعدد زبانوں میں ازہر گلوبل مانیٹرنگ سنٹر کے آغاز کے ذریعے دعوت کی گفتگو کو فروغ دینے سے ہے تاکہ دہشت گرد گروہوں کی طرف سے پھیلائے جانے والے غلط نظریات پر نظر رکھ کر ان کا جواب دیا جائے اور ان سب کے علاوہ ازہر کے نصاب تعلیم کو اث ٹو ڈیٹ کرنا، دنیا کے مختلف ممالک میں امن کے قافلے بھیجنا، چرچ آف کینٹربری اور ورلڈ کونسل آف چرچز کے ساتھ گفت وشنید کے مذاکرے کرنا بھی شامل ہے اور انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے فرانس کے حالیہ دورہ کے دوران مسلمانوں سے اپنی مذہبی شناخت کو بچاتے ہوئے فرانسیسی معاشرے میں مثبت انضمام کی دعوت دی اور اسی طرح انھوں نے یورپیوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ یورپ میں مسلمانوں کو یہ احساس دلائیں کہ وہ شہری ہیں، اقلیت نہیں ہیں؛ کیونکہ اقلیتوں کی اصطلاح تقسیم اور تنہائی کو فروغ دیتی ہے۔
اسی سلسلہ میں مسٹر جین پیئر نے کہا ہے کہ ازہر اسلام کی علامت اور مینار ہے، اور ہم اس کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے نظریے کا مقابلہ کرنے کے لئے کام کرنے کے منتظر ہیں اور انہوں نے ساتھ ہی دہشت گردی سے پاک حقیقی اسلام کو ظاہر کرنے میں ازہر کے کردار کو سراہا ہے اور فرانس میں اسلام فاؤنڈیشن کے سربراہ نے امن کے قیام اور رواداری کے کلچر کو پھیلانے کے لئے امام اکبر کی کوششوں کی تعریف کی ہے اور یورپ کے مسلمانوں سے مثبت طور پر انضمام کے لئے ان کے بار بار مطالبات کو بھی اہمیت کی نگاہ سے دیکھا ہے اور اس طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ فاؤنڈیشن کا مقصد ثقافتی، سماجی اور تعلیمی نوعیت کے منصوبوں کی حمایت کرنا ہے اور یہ اسلامک ریلیجن کے فرانسیسی کونسل کے برخلاف ہے جو مذہبی مسائل کو حل کرت ہے۔