جرمن پارلیمنٹ کے نائب صدر: ازہر اسلامی دنیا کا اہم ترین دینی ادارہ ہے
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے عیسائی اتحاد پارٹی سے جرمن پارلیمنٹ کے نائب صدر مسٹر جوہان سنگھ میئر سے ملاقات ان دورۂ قاہرہ کے دوران کی ہے اور امام اکبر نے مشیخۃ الازہر میں جناب جوہان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ازہر کی طرف سے جرمنی کا حالیہ دورہ مصر اور جرمنی کے درمیان بالعموم اور ازہر اور جرمن ثقافتی اور مذہبی اداروں کے درمیان بالخصوص ایک نمایاں مقام کا حامل ہے اور دوسرے کے سامنے کھلنے اور اسے خارج نہ کرنے کے لئے جرمن ذہنیت کی تیاری بھی قابل تعریف ہے اور امام اکبر نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ ازہر ایک قدیم علمی ادارہ ہے جو اسلام کی پاکیزگی کا محافظ ہے اور اس کا کوئی سیاسی یا متعصبانہ ایجنڈا نہیں ہے اور یہ بھی ظاہر کیا کہ ازہر کی تعلیم گفت وشنید، فکری کثرتیت اور دوسرے فرقوں اور مذاہب کے لئے کھلے پن پر مبنی ہے اور ازہر کا نصاب ہی وہ ہے جس نے ازہر کی ذہنیت کو کسی دوسرے نظریے کے اپنانے اور کسی مذہب کے لئے تعصب اختیار کرنے سے محفوظ رکھا ہے اور امام اکبر نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں اور اقسام کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا ہے اور یہ صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے جب پوری دنیا میں امن وامان پھیلانے کا خلوص نیت اور پختہ ارادہ ہو اور ازہر جرمن اماموں کو انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنے اور شہریت اور بقائے باہمی جیسے اہم مسائل سے نمٹنے کے مقصد سے تربیت دینے کے لئے تیار ہے اور اس کے علاوہ وہ جرمنی میں عربی زبان اور صحیح اسلامی ثقافت سکھانے کے لئے ایک ثقافتی مرکز کے قیام کو انجام دے سکتا ہے اور وہاں کے مسلمان بچوں کو ازہر یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے وظیفے بھی فراہم کر سکتا ہے۔
اسی سے متعلق نائب صدر مسٹر جوہان سنگھ میئر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ازہر عالم اسلام کا سب سے اہم دینی ادارہ ہے، اس لئے اس کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنا ہمارے لئے ضروری ہے اور یہ بھی کہا کہ کہ جرمنی کے لوگ ازہر دنیا میں بقائے باہمی، رواداری اور اعتدال کی اقدار کو پھیلانے کے لئے جو کر رہا ہے اسے دیکھ رہے ہیں اور ان کو شیخ الازہر کی گزشتہ سال جرمنی کے دورے کے دوران جرمن پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر آج بھی یاد ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں کس قدر پذیرائی حاصل ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ مصر ایک حوصلہ افزا نمونہ ہے جس میں مسلمان اور عیسائی امن اور سلامتی کے ساتھ ساتھ رہ رہے ہیں۔