لبنانی وزیر اعظم: ازہر تمام لبنانیوں کا قبلہ ہے
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے
لبنان کے وزیر اعظم جناب سعد الدین الحریری اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا استقبال ان کے دورۂ قاہرہ کے دوران کیا اور ملاقات کے آغاز میں امام اکبر نے لبنانی وزیر اعظم کو لبنانی حکومت کی صدارت سنبھالنے کے موقع پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ لبنان عرب خطے کے لئے ثقافتی اور تہذیبی وزن کی حیثیت رکھتا ہے؛ کیونکہ اس کے پاس فکری تنوع اور اس کے تمام فرقوں اور اجزاء کے درمیان بقائے باہمی کی طویل تاریخ ہے اور آپ نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ ازہر امن، رواداری، بقائے باہمی اور دوسرے کی قبولیت کے کلچر کو مستحکم کرنے کے لئے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی کوششیں کر رہا ہے اور دنیا میں فرقوں اور مذاہب کے رہنماؤں کے ساتھ رابطے اور بات چیت کرنے کا خواہاں ہے اور وہ لبنانی اماموں کو تربیت دینے، انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے ان کی تیاری کرانے اور لبنانی طلباء کو الازہر میں تعلیم حاصل کرنے کے ادارے سے پیش کئے جانے والے وظائف کی تعداد میں اضافہ کرنے کو تیار ہے اور اس کے علاوہ ازہر ایک ثقافتی مرکز کا قیام بھی کر سکتا ہے جس سے صحیح مذہب کی نشر واشاعت ہو سکے اور لبنانی معاشرے سے متعلق مستند فکری تکثیریت کو محفوظ رکھا جا سکے۔
اسی سلسلہ میں لبنانی وزیر اعظم نے اعتدال، رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو فروغ دینے میں ازہر کے کردار کی تعریف کی ہے اور امام اکبر اور عالمی امن کے پھیلاؤ میں امام اکبر کی شخصیت پر فخر محسوس کیا ہے اور "آزادی اور شہریت: تنوع اور انضمام" کے عنوان پر بین الاقوامی کانفرنس کو سراہا ہے جس میں عرب دنیا اور دنیا کی 200 سے زائد اسلامی اور عیسائی شخصیات نے شرکت کی ہے جن میں لبنانیوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے اور ازہر نے اس مناسبت سے شہریت اور بقائے باہمی کا اعلان کیا ہے اور لبنان کے وزراء نے تصدیق کی ہے کہ ازہر اپنے تمام اجزاء اور فرقوں کے ساتھ لبنانیوں کا قبلہ ہے؛ کیونکہ یہ اعتدال پسند اسلام کے طریقہ کار کی نمائندگی کرتا ہے جو انتہا پسندی اور غلو سے کوسو دور ہے اور اس بات کا بھی اظہار کیا کہ لبنانیوں کو فیملی ہاؤس کے تجربے سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے؛ کیونکہ یہ قومی اجزاء کے درمیان سماجی امن کے حصول کے لئے ایک منفرد مثال ہے۔