یونانی آرتھوڈوکس کے صدر: شیخ الازہر بقائے باہمی کے نشان ہیں۔۔ اور امن کانفرنس میں ان کی تقریر تاریخی ہے
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے یونانی آرتھوڈوکس کے صدر عطا اللہ حنا کا استقبال ان کے دورۂ قاہرہ کے دوران کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام مذاہب امن اور لوگوں کے درمیان محبت و پیار کے جذبے کو مزید گہرا کرنے کی دعوت دیتے ہیں اور ہم امن کی اقدار کو پھیلانے اور تمام مذاہب کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے کام کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ازہر فلسطینیوں کے جہتوں سے آگاہ ہے، اس کی حمایت کرتا ہے اور اس کی تمام تفصیلات سے دلچسپی رکھتا ہے۔
اسی سلسلہ میں مطران عطا اللہ حنا نے امن کی اقدار اور تمام لوگوں میں گفت وشنید اور رواداری کے کلچر کو پھیلانے میں ازہر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ امام اکبر بقائے باہمی کے نشان ہیں اور ازہر عالمی امن کانفرنس میں شیخ الازہر کی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے اسے ایک تاریخی گفتگو قرار دیا ہے؛ کیونکہ یہ ایک تقریر ہے جو دل سے نکلی ہے اور انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے ہر شکل اور رنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے مذہبی، سیاسی اور ثقافتی اقدامات کی ضرورت ہے؛ کیونکہ ہر ایک کو اس وحشیانہ دہشت گردی کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، لیکن سب سے اہم چیز ہمیں متحد ہونا ہے۔