امام اکبر نے برلن میں اپنی رہائش گاہ پر جرمن وزیر مملکت برائے صدارتی امور کا استقبال کیا
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے جرمن دارالحکومت برلن میں اپنی رہائش گاہ پر جرمن وزیر مملکت برائے صدارتی امور سٹیفن سٹینلین کا استقبال کیا۔ میٹنگ کے آغاز میں امام نے انتہا پسند نظریات کا مقابلہ کرنے کے لئے ازہر کے عزم کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ الازہر اب نفرت اور تشدد پر اکسانے کو جرم قرار دینے کے لئے ایک مسودہ قانون تیار کر رہا ہے اور اسے جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کرے گا اور یہ بات واضح رہے کہ ازہر مختلف راستوں پر واضح حکمت عملی کے ذریعے انتہا پسند نظریات اور انتہا پسندانہ فتووں کا محاصرہ کرنے کی مسلسل کوششوں کی قیادت کر رہا ہے۔
امام اکبر نے کہا نے کہا کہ ازہر ائمہ اور مبلغین کی تربیت میں جرمنی کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے اور اس بات کی وضاحت بھی کی کہ اس سے جرمن اماموں کو اہل بنانے میں مدد ملے گی جس کی بنیاد پو وہ انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوں گے اور اسی سلسلہ میں جرمن وزیر مملکت برائے صدارتی امور نے جرمنی میں شیخ الازہر کا خیر مقدم کیا ہے اور ساتھ ہی امام اکبر اور مصر کی قیادت، حکومت اور عوام سے منیا دہشت گردی کے واقعے کے متاثرین کے لئے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
اسٹین لین نے پروٹسٹنٹ چرچ کے قیام کی 500ویں سالگرہ کے موقع پر یورپ میں مذہبی اصلاحی تحریک کی طرف سے منعقدہ تقریب میں امام کی طرف سے کی گئی تقریر کی تعریف کی ہے اور وضاحت کی ہے کہ اس کا بہت اچھا اثر ہوا ہے اور جرمن معاشرہ کے تمام گروہوں میں مثبت رد عمل کا اظہار ہوا ہے اور خاص طور پر نوجوانوں نے ذرائع ابلاغ کے ذریعہ اسے بہت پسند کیا ہے۔
جرمن وزیر مملکت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ازہر کو اعتدال پسندی کے مرکز کے طور پر جرمنی اور پوری دنیا میں اچھی شہرت اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ برلن کو ازہر اور متعدد جرمن یونیورسٹیوں کے درمیان موجودہ تعاون سے بہت خوشی ہے اور خاص طور پر دہشت گرد سوچ کے خلاف جنگ میں اس تعاون کو تیز کرنے کا اسے انتظار بھی ہے اور اس ملاقات میں جرمنی میں مصر کے سفیر سفیر بدر عبد العا طی اور امام کے ہمراہ وفد نے بھی شرکت کی ہے۔