چین کے وزیر مذہبی امور نے گرینڈ امام سے کہا: ہم انتہا پسند نظریات کا مقابلہ کرنے کے لیے الازہر الشریف کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
گرینڈ امام شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے قاہرہ کے دورے پر آئے ہوئے چین میں مذہبی امور کے وزیر مسٹر وینگ زیوان کا استقبال کیا۔ گرینڈ امام نے جامعہ الازہر میں چینی وزیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ الازہر الشریف اپنے نئے نصاب اور فیصلوں میں رواداری اور انصاف کی اقدار کو برقرار رکھنے پر غور کرتا ہے۔ انہوں نے تمام مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان رابطے کے پُل تعمیر کرنے اور امن کے حصول کے لیے، دنیا کے مختلف مذہبی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے کئی دور منعقد کیے ہیں۔ اور اس کے علاوہ کئی کانفرنسوں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے، جن میں سے آخری الازہر امن کانفرنس تھی۔ جس کا مقصد تشدد، انتہا پسندی اور دہشت گردی کو ترک کرنے اس کا مقابلہ کرنے اور اسے ختم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دینا ہے۔ گرینڈ امام نے نشاندہی کی کہ الازہر دہشت گرد تنظیموں کے انتہا پسند نظریاتی نتائج کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، اسی لئے عالمی آبزرویٹری غیر ملکی زبانوں میں ان تنظیموں کی نشریات کی نگرانی، ترجمہ اور جواب دیتی ہے۔ یہ نوجوانوں کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے چنگل میں پھنسنے سے خبردار کرنے کے لیے ہے، انہوں نے مزید کہا کہ الازہر اپنے معاشروں میں درپیش عصری مسائل اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک زبردست پروگرام کے تحت مزید چینی اماموں کو تربیت دینے کے لیے تیار ہے، تاکہ مسلمان ان معاشروں میں استحکام کا عنصر بنیں۔، دوسری جانب، چینی مذہبی امور کے وزیر نے کہا: ان کا ملک انتہا پسند نظریات کا مقابلہ کرنے میں الازہر کے عظیم کردار اور عالمی امن کے قیام کے لیے شیخ الازہر کی کوششوں کو سراہتا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلام کی ثقافت چین کی ثقافت کا ایک لازمی حصہ ہے، اور چینی حکومت ان علاقوں کی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے، اور یہ کہ ان کا ملک الازہر کے ساتھ علمى اور ثقافتی تبادلے کو مضبوط کرنے اور مزید اماموں کی تربیت کرنا چاہتا ہے۔