صومالیہ کے صدر نے گرینڈ امام سے ملاقات کے دوران کہا: الازہر صومالیہ میں انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
گرینڈ امام شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے قاہرہ کے دورے پر آئے ہوئے جمہوریہ صومالیہ کے صدر محترم محمد عبداللہ فرماجو کا استقبال کیا۔
گرینڈ امام نے صومالیہ کے صدر کو ان کے ملک کے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی، صومالیہ کے عوام کو استحکام اور خوشحالی کی طرف لے جانے میں کامیابی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ الازہر ترقی اور تقدم کی خواہشات کو حاصل کرنے میں تبلیغی اور تعلیمی جانب سے صومالیہ کی حمایت کے لیے تیار ہے۔
گرینڈ امام نے وضاحت کی کہ الازہر نے صومالیہ میں دو امن قافلے بھیجے ہیں تاکہ صومالیہ کے نوجوانوں کو انتہا پسندانہ نظریات کے خطرات سے آگاہ کیا جا سکے اور صومالیہ کے ضرورت مند لوگوں کو طبی اور امدادی امداد فراہم کی جا سکے۔ جیسا کہ دہشت گردی اور تکفیر جیسے عصری مسائل سے نمٹنے کے لیے تربیت دینے کے لیے بنائے گئے پروگرام میں بہت سے صومالی آئمہ کو تربیت دی گئی اور وہ مزید آئمہ کی تربیت، الازہر میں پڑھنے والے صومالی طلباء کےلئے اسکالر شپ میں اضافہ اور اس کے علاوہ دارالحکومت موغادیشو میں عربی زبان سکھانے کے لیے ایک مرکز کھولنے کےلئے بھی تیار ہیں ۔ دوسری جانب، صدر محمد عبداللہ فرماجو نے زور دیا کہ شیخ الازہر دنیا کے تمام مسلمانوں کے امام ہیں۔ اور یہ کہ صومالیوں کے دلوں میں الازہرعزت اور قدر کی وجہ سے صومالیہ میں الازہر انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ صرف اعتدال پسند سوچ سے کیا جاتا ہے۔ صومالی صدر نے مزید کہا کہ ان کے ملک کو الازہر الشریف کی ضرورت ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں اس کے شانہ بشانہ کھڑا ہو، اور امن اور دوسرے کی قبولیت کے تصورات کو عام کرے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو تمام مذاہب کے لوگوں کے درمیان بقائے باہمی کا مطالبہ کرتا ہے، اور تشدد، خونریزی اور بے گناہوں کو دہشت زدہ کرنے سے روکتا ہے۔