شیخ الازہر نے وزیر تعلیم کا استقبال کیا اور دونوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرکاری اسکول کی وقعت اور احترام بحال ہونا چاہیے
شیخ الازہر نے مذہبی تعلیم اور عربی زبان کی تعلیم کی تدریس اور ان کو نصاب میں صحیح مقام دلانے کے وزارتِ تعلیم کے رجحان کو سراہا۔
وزیر تعلیم: ہم ملک بھر کے اسکولوں میں دینی تعلیم کی تدریس کے لیے الازہر کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں
پیر کو عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے مشیخۃ الازہر میں وزیر تعلیم اور تربیت و فنی تعلیم جناب محمد عبد اللطیف سے ملاقات کی، تاکہ باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر گفتگو کی جا سکے۔ شیخ الازہر نے وزیر تعلیم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزارت کے اس اقدام کو سراہتے ہیں جس کے تحت مذہبی تعلیم اور عربی زبان کو نصاب میں ان کا درست مقام دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مضامین طلبہ میں عربی شناخت کے شعور اور فخر کو راسخ کرنے اور دینی و اخلاقی اقدار کو نصاب کے ذریعے اجاگر کرنے کے لیے نہایت اہم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الازہر معلم کی تربیت اور مقام پر خاص توجہ دیتا ہے اور سرکاری اسکول کی تقدیس اور وقعت کو وہی مقام دلانے کا خواہاں ہے جو ماضی میں اسے حاصل تھا۔ شیخ الازہر نے متنبہ کیا کہ سماجی طبقات کا اپنے بچوں کو غیر ملکی تعلیمی نظاموں کی طرف بھیجنے کا رجحان باعثِ تشویش ہے، کیونکہ اس سے ایک استعماری ذہنیت نئی نسل کے شعور پر حاوی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا:
"یہ خطرہ ہے کہ مستقبل میں معاشرہ ایسے ذہنوں کے زیر اثر چلا جائے جو عربی شناخت اور مشرقی خصوصیات سے خالی ہوں۔ غیر ملکی تعلیمی نظام زیادہ تر طویل المدتی سیاسی مقاصد کے ساتھ آتے ہیں اور ان میں ایسے رجحانات شامل ہوتے ہیں جو ہماری ثقافت سے بیگانہ اور دینی و اخلاقی اعتبار سے ناقابلِ قبول ہیں۔"
اپنی جانب سے وزیر تعلیم نے شیخ الازہر سے ملاقات کو باعثِ مسرت قرار دیا اور کہا کہ وزارت الازہر کے ساتھ مل کر اسکولوں میں دینی تعلیم کے لیے ازہری اساتذہ کی خدمات سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم سرکاری اسکول کو اس کے اصل تعلیمی اور تربیتی کردار پر واپس لانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ معاشرتی اور اخلاقی اقدار طلبہ میں مضبوطی سے راسخ ہو سکیں۔