شیخ الازہر نے برونڈی کے مفتی سے ملاقات کی، علمی و دعوتی تعاون اور دینی تربیت کے فروغ پر تبادلہ خیال
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے پیر کے روز جمہوریہ برونڈی کے مفتی، جناب شیخ سالم نایاباجوبو سے ملاقات کی۔ اس موقع پر قاہرہ میں برونڈی کے سفیر جناب عمر نتیزیمبیرِیہ اور برونڈی کی اسلامی رابطہ تنظیم کے سیکرٹری جنرل جناب عیسیٰ موزیہی سلفاتور بھی موجود تھے۔ ملاقات میں تعاون کے امکانات، اور علمی، دعوتیٰ و دینی تربیت کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔
امام اکبر نے اس موقع پر برونڈی کے طلبہ کے لیے مزید وظائف بڑھانے کی آمادگی ظاہر کی تاکہ زیادہ سے زیادہ برونڈی کے طلبہ الازہر میں تعلیم حاصل کر سکیں اور اس کے علوم سے فیض یاب ہوں۔ اسی طرح انہوں نے برونڈی کی دینی مدارس کے تعاون کے لیے ازہری اساتذہ بھیجنے اور برونڈی کے ائمہ کو دو ماہ کے لیے الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی برائے تربیتِ ائمہ و مبلغین میں مدعو کرنے کی پیشکش کی، تاکہ وہ اپنی سماجی ضروریات کے مطابق خصوصی تربیتی پروگراموں سے استفادہ کر سکیں، اور اپنے معاشرتی و فکری مسائل کا بہتر حل پیش کرنے کے قابل ہو سکیں۔ یہ سب اعتدال کی اقدار کے فروغ اور درست تصورات کی ترویج میں معاون ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الازہر اپنی ترجیحات میں علمی و ثقافتی اداروں کے ساتھ تعاون کو اولین حیثیت دیتا ہے، اور تعلیم و ائمہ کی تربیت میں سرمایہ کاری کو محض ایک علمی خدمت نہیں سمجھتا بلکہ ایک ہمہ جہت تہذیبی منصوبہ قرار دیتا ہے، جس کا مقصد معاشرتی استحکام، دینی شناخت کا تحفظ، اور رواداری و بقائے باہمی کے اصولوں کو فروغ دینا ہے۔ یہ سب مضبوط اور متوازن علمی نصاب کے ذریعے کیا جاتا ہے جو ہر معاشرے کی خصوصیات اور ثقافتوں کا لحاظ رکھتا ہے اور فکری ترقیات کے ساتھ ہم آہنگ رہتا ہے۔
اپنی طرف سے، برونڈی کے مفتی نے شیخ الازہر سے ملاقات پر خوشی اور اپنی حکومت کی قدردانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الازہر برونڈی کے مسلمانوں بلکہ پورے براعظم افریقہ کے لیے ایک قابلِ اعتماد علمی و دینی مرجع ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ الازہر کے ساتھ تعاون ائمہ و دعات کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مددگار ثابت ہوگا، جس کے مثبت اثرات پورے برونڈی کے معاشرے پر مرتب ہوں گے۔