شیخ الازہر نے مصر میں سویڈن کے سفیر کا استقبال کیا
شیخ الازہر: مقدس مذاہب کی توہین میں کوئی آزادی نہیں
سویڈن کے سفیر: سویڈش عوام اسلام کا احترام کرتے ہیں اور اس کی توہین کو مسترد کرتے ہیں
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب شیخ الازہر الشریف نے مصر میں نئے تعینات ہونے والے سویڈن کے سفیر جناب داج بولین دانفلیت کا استقبال کیا۔
شیخ الازہر نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں سویڈن اور بعض دیگر ممالک میں قرآنِ کریم کو نذرِ آتش کرنے کے واقعات نے دنیا بھر کے تقریباً دو ارب مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے، کیونکہ قرآنِ کریم مسلمانوں کے نزدیک ایک مقدس کتاب ہے۔ آپ نے زور دے کر کہا کہ ایسے جرائم کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات ضروری ہیں، اور انہیں “آزادیِ اظہار” کے نام پر کسی صورت درست نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ شیخ الازہر نے واضح الفاظ میں فرمایا کہ مذہبی مقدسات کی توہین کے لیے کوئی آزادی نہیں ہے۔
آپ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: آزادیٔ رائے اور ادیان یا مقدس کتابوں کی توہین کے درمیان کیا تعلق ہے؟ ایسی حرکات انسانی اقدار کے لیے خطرناک ہیں اور معاشروں میں نفرت کو فروغ دیتی ہیں۔ شیخ الازہر نے اس بات پر زور دیا کہ حکومتوں پر لازم ہے کہ وہ ان جرائم کی روک تھام کے لیے قانون سازی کریں اور سخت سزائیں مقرر کریں، کیونکہ یہ ایک بڑی ذمہ داری ہے جسے ادا کرنا ضروری ہے۔
اپنی جانب سے، سویڈن کے سفیر نے شیخ الازہر کی ان کوششوں کو سراہا جو آپ دنیا میں رواداری اور بقائے باہمی کے فروغ کے لیے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سویڈش عوام تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں اور اسلام دشمن سرگرمیوں کو قبول نہیں کرتے۔ سفیر نے بتایا کہ سویڈن کی آبادی کا تقریباً 10 فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے، جو سویڈش معاشرے کا ایک اہم اور فعال حصہ ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ایسے ناخوشگوار واقعات دوبارہ پیش نہیں آئیں گے۔