الازہر کا معتدل خطاب ہی مغرب میں مسلمانوں کو درپیش مسائل کا واحد حل ہے۔ جرمن شہر فرینکفرٹ کے میئر
گرینڈ امام، شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے قاہرہ کے دورے پر آئے ہوئے فرینکفرٹ کے میئر مسٹر پیٹر فیلڈمین اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا استقبال کیا۔ گرینڈ امام نے کہا: عالمی پالیسیوں کے نتیجے میں دنیا ایک عظیم بحران سے دوچار ہے جو اپنے مفادات اور ایجنڈوں کو غریبوں، بیماروں اور یتیموں کے مصائب کی قیمت پر آگے بڑھاتی ہیں، جو عالمی جنگوں اور تنازعات کی قیمت اکیلے ادا کرتے ہیں۔، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ احکام الہی کا احترام نہ کرنا تنازعات کے پھیلاؤ کا سبب ہے۔ کیونکہ مذاہب اپنی تعلیمات میں تمام انسانوں کے لیے امن کا باعث ہیں۔۔ گرینڈ امام نے وضاحت کی کہ: الازہر کا خیال ہے کہ امن کے حصول کی اصل شروعات یہ ہے کہ اسے پہلے مذاہب کے پیروکاروں میں اس کا پایا جانا ضروری ہے ۔، انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہ الازہر نے مصریوں کو درپیش مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے"مصری خاندانی گھر" قائم کرکے اس پر کام کیا، جس کی رکنیت میں الازہر الشریف کے ساتھ مصر کے تمام گرجا گھر شامل ہیں، ۔ الازہر نے ویٹیکن، کینٹربری چرچ اور ورلڈ کونسل آف چرچز، جیسے بڑے بین الاقوامی مذہبی اداروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے بھی کام کیا۔ جیسے الازہر عرب اور اسلامی دنیا کے نوجوانوں اور مغربی نوجوانوں کے درمیان مکالمے(ڈائیلاگ) کو مضبوط بنانے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔ دوسری جانب، فرینکفرٹ کے میئر نے الازہر کے ساتھ مزید تعاون کے لیے اپنے ملک کی خواہش کا اظہار کیا۔ کیونکہ ان کا اعتدال پسند منھج اور گفتگو ہی مغرب میں مسلمانوں کو درپیش چیلنجوں اور مسائل کا واحد حل ہے، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ گرینڈ امام کے وژن اور الفاظ کا جرمنی اور یورپ میں ہزاروں لوگوں پر بڑا اثر تھا۔