گرینڈ امام نے عید الاضحی کی مبارکباد دینے کے لیے آئے ہوئے پوپ تواضروس کا استقبال کیا اور کہا: مصریوں نے مشترکہ شہریت کی بنیاد پر بقائے باہمی کا عالمی نمونہ پیش کیا ہے
گرینڈ امام، شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے، عزت مآب پوپ تواضروس II، اسکندریہ کے پوپ اور سینٹ مارک کے سرپرست کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کلیسیائی وفد کا استقبال کیا-
پوپ تواضروس اور ان کے ساتھ آنے والے وفد نے عید الاضحی کے بابرکت موقع پر گرینڈ امام کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی اچھی صحت اور تندرستی اور مصر اور مصریوں کے لیے سلامتی اور استحکام کی دعا کی، انہوں نے مزید کہا کہ یہ عیدیں اور تقریبات مصری معاشرے کے افراد، مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان محبت اور بقائے باہمی کی موروثی روح کو مجسم کرتے ہیں۔ عزت مآب پوپ نے " یوتھ پیس میکرز فورم" کے خیال کی تعریف کی۔ جس کا اہتمام الازہر الشریف، مسلم کونسل آف ایلڈرز، اور کنٹربری چرچ نے لندن میں مشرق اور مغرب کے مسلمان اور عیسائی نوجوانوں کے ایک گروپ کے لیے کیا تھا۔، انہوں نے نوجوانوں کو مکالمے اور افہام وتفہیم، خیالات کے تبادلے اور حقیقی بقائے باہمی کے لیے اکٹھا کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جو بقائے باہمی کے حصول کے لیے ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے، کیونکہ نوجوانوں میں جدید ذرائع ابلاغ اور کمیونٹی ہم آہنگی کے ذریعے بات چیت کرنے اور فکر پھیلانے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ دوسری جانب گرینڈ امام نے عزت مآب پوپ تواضروس اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ مصریوں کے اتحاد اور ہم آہنگی نے مشترکہ شہریت کی بنیاد پر سماجی بقائے باہمی کے لیے ایک عالمی مصری ماڈل پیش کیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ " یوتھ پیس میکرز فورم" نے امن کی کوششوں اور بین المذاہب مکالمے کو کانفرنسوں اور مذہبی رہنماؤں کے درمیان ملاقاتوں کے میدان سے نکال کر مشرق اور مغرب کے نوجوانوں کی طرف سے عملی میدان میں منتقل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فورم نوجوانوں کے خیالات اور مشوروں کو سننے کا ایک بہترین موقع تھا، جنہوں نے زیادہ پرامن اور محفوظ مستقبل کے لیے دنیا بھر کے مذاہب کے ماننے والوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی بھرپور خواہش کا اظہار کیا ہے۔