شیخ الازہر کی قطری سفیر سے ملاقات: علمی اور دعوتی تعلقات کے فروغ پر گفتگو

شيخ الأزهر يستقبل سفير قطر ويناقشان سُبُل تعزيز العلاقات العلميَّة والدعويَّة .jpeg

قطری سفیر تائید کی کہ ہمارا ملک شیخ الازہر کی  اسلام کی خدمت اور امت کے مسائل کے دفاع میں کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
بروز جمعرات عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے مشیخۃ الازہر میں قطر کے سفیر برائے قاہرہ جناب طارق علی فرج  انصاری کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر شیخ الازہر نے قطر کے ساتھ الازہر کے دوستانہ تعلقات پر فخر کا اظہار کیا، اپنی متعدد علمی دوروں اور سرگرمیوں کو یاد کیا، اور قطری عوام کی اصیل عربی روایات و اوصاف کو سراہا۔


گفتگو کے دوران، شیخ الازہر نے غزہ پر ہونے والے حملے کا ذکر کرتے ہوئے وضاحت کی کہ بحران کی جڑ صیہونی قبضے کے تسلسل میں ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حقیقی امن اُس وقت ہی قائم ہو سکتا ہے جب فلسطینی عوام کو اپنے حق ملیں اور وہ اپنی آزاد ریاست قائم کریں جس کا  دارالحکومت القدس شریف ہو۔

مزید برآں، انہوں نے اسلامی دنیا میں تفرقے اور انتشار کے خطرات سے خبردار کیا اور قرآن کریم کی آیت: {اور آپس میں جھگڑا نہ کرو ورنہ تم کمزور پڑ جاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی}۔ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ظالمانہ روشیں، جیسے زمین پر قبضہ، بے گناہوں کا قتل، اور قابض کی حمایت، عالمی مکالمے کی کوششوں کو ناکام بناتی ہیں اور بنیادی نظرثانی کا تقاضا کرتی ہیں۔
اپنی باری پر، قطری سفیر نے شیخ الازہر سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور اپنی حکومت اور عوام کی جانب سے ان کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الازہر اسلام کی خدمت اور امت کے مسائل کے دفاع میں ایک کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ عرب اور اسلامی دنیا ان کی علمی و روحانی عظمت اور اُن کے اصولی و ثابت قدم مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیخ الازہر کا بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے اور اخوت و بھائی چارے کی قدروں کو پھیلانے میں کردار بے مثال ہے۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025