امام اکبر اور پرنس چارلس نے موسمیاتی تبدیلی کے بحران اور اس سے نمٹنے کے ممکنہ حل پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

الإمام الأكبر والأمير تشارلز يناقشان أزمة تغير المناخ والحلول الممكنة لمواجهتها.jpeg

شیخ ازہر اور  امام اعظم جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب  نے آج جمعرات کو مسجد ازہر میں عزت مآب برطانوی ولی عہد اور  ویلز کے شہزادے رائل ہائینس  پرنس چارلس کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے بحران، دنیا کے سامنے اس کے بڑے چیلنجوں اور ان کا مقابلہ کرنے کے لئے ممکنہ حل کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا ہے اور امام اکبر نے یہ بھی کہا کہ عالمی موسمیاتی سربراہی اجلاس "COP26" کے نتائج ضروریات اور مطلوبہ سطح پر پورا نہیں اترے ہیں اور انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ پرنس چارلس جیسے منصف مزاج لوگوں کی کوششیں غریب ممالک کے حقوق کے دفاع میں کردار ادا کریں گی اور بین الاقوامی برادری پر دباؤ ہوگا کہ وہ ان ممالک اور ان کے مفادات کو مدنظر رکھیں تاکہ کم سے کم ان کی تکلیفیں کم ہو سکیں اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ انہوں نے حال ہی میں موسمیاتی کانفرنس "COP26" کے لئے عالمی ابتدائی اجلاس میں شرکت کی ہے جس میں پوپ فرانسس کی میزبانی میں اس امید پر بڑی تعداد میں مذہبی شخصیات اور رہنما نے شرکت کی ہے کہ وہ اس عالمی بحران کے مناسب حل کی تلاش میں حصہ لے سکیں لیکن اس کے نتائج مطلوبہ سطح پر سامنے نہیں آئے ہیں ۔

اسی سلسلہ میں برطانوی ولی عہد نے بھی وضاحت کی ہے کہ انہوں نے اس عالمی بحران کے حل کی تلاش میں چالیس سال سے زیادہ کا عرصہ گزارا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ انہوں نے "COP26"، جی-20 کے سربراہی اجلاس اور دیگر متعلقہ عالمی سربراہی اجلاسوں میں شرکت کرنے والی حکومتوں کو واضح دعوت نامہ جاری کیا ہے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری بنیادی ڈھانچے کے منصوبے اور ایسے منصوبے کی طرف کریں جو ماحولیات کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد کرسکیں اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ انہوں نے اسلام کی تعلیمات اور دیگر مذاہب کی تعلیمات میں ماحولیاتی تحفظ اور اسے آلودگی سے بچانے میں بہت زیادہ فکرمندی دیکھی ہے۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025