شیخ الازہر: ہمیں انڈونیشیا کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات پر فخر ہے اور ہمارے پاس الازہر میں 12,000 سے زیادہ انڈونیشی طلباء زیر تعلیم ہیں۔

شيخ الأزهر- نعتزُّ بعلاقتنا التاريخية مع إندونيسيا  .jpeg

انڈونیشیا میں "انسٹی ٹیوٹ فار پیس" اور "امین اسلامی" کے سربراہ: ہمیں الازہر سے انتساب پر فخر ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی فورمز میں اس کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے۔ انڈونیشیا میں "انسٹی ٹیوٹ آف پیس" کے صدر: ہم ادارے میں تعلیم کے مختلف مراحل میں ازہری نصاب پڑھاتے ہیں۔  امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر الشریف نے کہا کہ الازہر بین الاقوامی طلباء کی میزبانی کا خواہاں ہے اور انہیں مکمل دیکھ بھال فراہم کرتا ہے جس سے انہیں مختلف اداروں اور الازہر کی راہداریوں میں علم اور معرفت کے حصول میں مدد ملتی ہے۔  اور اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ الازہر انڈونیشی طلباء کے لیے 267 اسکالرشپ مختص کرتا ہے، اور ہمارے پاس تقریباً 12,000 انڈونیشی طلباء ازہر شریف میں مختلف تعلیمی سطحوں پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے انڈونیشیا کے شہر کونتور میں السلام ایجوکیشنل فاؤنڈیشن کے صدر شیخ حسن عبداللہ سہل اور برنڈوان مدورا میں امین اسلامی ایجوکیشنل فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر احمد محمد تیجانی سے ملاقات کے دوران مزید کہا: کہ الازہر کو انڈونیشیا کے ساتھ اسکالرز، محققین اور طلباء کے ذریعے اپنے مضبوط تاریخی تعلقات پر فخر ہے۔، اور ہم انڈونیشیا اور عمومی طور پر جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک میں اپنے روشن خیال اعتدال پسند نقطہ نظر کو پھیلانے کے لیے اپنے انڈونیشی طلباء اور گریجویٹس پر بھروسہ کر رہے ہیں۔ یہ گریجویٹس الازہر کی سافٹ پاور اور انڈونیشیا میں اس کے سفیر ہیں۔ الازہر ان کے ساتھ رابطے بڑھانے اور انہیں مختلف مسائل خصوصاً ملت اسلامیہ کے مسائل کے حوالے سے اپنی کوششوں اور موقف سے پوری طرح آگاہ رکھنے کا خواہاں ہے۔ "السلام انسٹی ٹیوٹ" اور "الامین الاسلامی" تعلیمی اداروں کے سربراہان نے اپنی طرف سے شیخ الازہر سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔ اور انڈونیشیا کے علماء کرام کی طرف سے امت اسلامیہ کے مسائل کی حمایت  کے لیے ان کی کاوشوں کو سراہا اور اس بات کی توثیق کی  کہ انڈونیشیا میں ازہر کے فارغ التحصیل افراد اپنے ساتھیوں میں اچھی شہرت رکھتے ہیں، اور ملک کے اندر اداروں اور انسٹی ٹیوٹس میں مختلف کلیدی عہدوں پر موجود ہیں۔ "پیس انسٹی ٹیوٹ" فاؤنڈیشن کے سربراہ نے فاؤنڈیشن کی دعوتی اور تعلیمی کوششوں کا جائزہ پیش کیا، اور اس بات کا ذکر کیا کہ الازہر کے نصاب کو فاؤنڈیشن میں تعلیم کی مختلف سطحوں یونیورسٹی اور اس سے قبل مرحلے  پر پڑھانے کے لیے منظوری دی گئی ہے۔ نیز اس ادارے میں دارالسلام اسلامی یونیورسٹی، اور ایک اسلامی معھد ہے جس کی انڈونیشیا میں 400 شاخیں ہیں، 21 انتظامی ہیڈکوارٹرز، کنڈرگارٹن اور قرآن پاک حفظ کرنے کے دفاتر، اور انڈونیشیا کے لوگوں کی خدمت کے لیے متعدد اسپتال اور کلینک شامل ہیں۔  انہوں نے "پیس انسٹی ٹیوٹ" فاؤنڈیشن کے ازہر شریف کے ساتھ الحاق پر فخر کرتے ہوئے، الازہر کی جانب سے دارالسلام انسٹی ٹیوٹ کے فارغ التحصیل طلباء کو الازہر یونیورسٹی میں الحاق کے لیے 80 وظائف مختص کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ یہ گریجویٹس اب انڈونیشیا میں وزیر، گورنر اور یونیورسٹیوں کے صدر بن چکے ہیں، اور وہ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی فورمز میں الازہر کی اچھی نمائندگی کرتے ہیں۔ اسی طرح امین اسلامی فاؤنڈیشن کے سربراہ نے انڈونیشیا کے مسلمانوں کی خدمت کے لیے فاؤنڈیشن کی کوششوں کا بھی جائزہ پیش کیا، اور اس بات کو بیان کیا کہ فاؤنڈیشن میں ایک مذہبی ادارہ، ایک اسلامی یونیورسٹی، ایک اسپتال، اور متعدد کنڈرگارٹن اور ثقافتی دفاتر شامل ہیں۔ اور اس  ادارے میں  تقریباً ایک لاکھ  (100,000 ) طلباء وطالبات زیر تعلیم ہیں۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025