امام اکبر نے انڈونیشیا کے "اسکالرز کے کیڈرز کو مضبوط بنانا پروگرام" اور "لسانی بقائے باہمی پروگرام" کے طلباء سے ملاقات کی۔

الإمام الأكبر يستقبل طلاب برنامج تعزيز كوادر العلماء.jpeg

امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر شریف نے بروز بدھ، "انڈونیشیائی استقلال مسجد کے علماء کی تقویت" کے پروگرام میں شرکت کرنے والے طلباء سے ان کی گریجویشن کے موقع پر ملاقات کی،  اور اسی طرح اس کے ساتھ ساتھ انڈونیشیا کے "محمدیہ سکول" کے "لسانی بقائے باہمی" پروگرام میں نئے نے داخلہ لینے والے طلباء سے بھی ملاقات کی جن کی تعداد (44) ہے۔ اور شفاء اسلامک انسٹی ٹیوٹ کے انڈونیشیا کے طلباء جن کی تعداد 76 ہے سے بھی ملاقات کی۔ یہ ملاقات پروفیسر ڈاکٹر محمد ضوینی، الازہر کے انڈر سیکرٹری، اور پروفیسر ڈاکٹر نھلہ صعیدی مشیر شیخ الازہر برائے امور بین الاقوامی طلباء اور پروفیسر ڈاکٹر نظیر عیاد اسلامی ریسرچ اکیڈمی کے سیکرٹری جنرل کی موجودگی میں ہوئی۔
امام اکبر نے کہا: کہ الازہر دنیا بھر کے مسلمانوں کے بچوں کو علمی اور دعوتی حمایت فراہم کرنے میں تاخیر نہیں کرتا ہے۔ چاہے یہ بین الاقوامی طلباء کی میزبانی کر کے ہو یا انہیں ازہر اس کے اداروں اور کالجوں کی راہداریوں میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کر کے ہو یا ازہر کے اسکالرز کو بھیج کر ازہر کے منہج کو پھیلا کر حمایت کی جائے۔ اسی طرح  ازہر میں دنیا کے مختلف ممالک کے ائمہ اور مبلغین بھی آتے ہیں۔ انہیں الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی برائے تربیت ائمہ اور مبلغین میں تربیت دی جاتی ہے انہیں تمام عصری مذہبی مسائل سے نمٹنے کے لیے ضروری علمی مہارتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔
 
امام اکبر نے مزید کہا کہ ازہر دنیا کے بہت سے ممالک کے ساتھ علمی اور ثقافتی تعلقات کو مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ یہ تعلقات علمی بقائے باہمی کے مشنوں کے ذریعے اور ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ اسٹڈیز کے علماء اور محققین کے لیے اور متعدد یونیورسٹیوں کی مہارتوں کے تبادلے کے پروگراموں کے ذریعے مستحکم کیے جاتے ہیں۔ اور اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ " ازہر ڈوویلپمنٹ مرکز برائے ترقی تعلیم غیر ملکی طلباء " اپنی سرگرمیوں کو ترتیب دے کر، مصر کے اندر وفود کی موجودگی کو مربوط کر کے، اور نمایاں ترین چیلنجوں کی نشاندہی کرکے، ان کو درپیش تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کام کر کے ، اور ازہر کے سینئر پروفیسرز اور اسکالرز سے ایسے تعلیمی پروگراموں اور خصوصی کورسز کی تیاری کے لیے مدد حاصل کر کے  جو غیر ملکی طلبہ کو تیار کرنے اور انہیں مختلف سطحوں پر علمی اور طرز عمل کے لحاظ سے اہل بنانے میں معاون ہوں۔ اس سلسلے میں بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔
اپنی طرف سے، طلباء نے اس عظیم علمی عمارت ازہر شریف میں اپنی موجودگی اور امام اکبر شیخ الازہر سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔  اور اسلام کی خدمت اور مسلمانوں کے  مسائل کے حل کے لیے  ان کی عظیم کاوشوں کو سراہا،  انہوں نے ازہر شریف سے تعلق رکھنے پر فخر اور مباہات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ الازہر، اس کے علماء اور طلباء کو ان کے ملک میں ایک عظیم مقام حاصل ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ "اسکالرز کے کیڈرز کو مضبوط بنانا" پروگرام خاص طور پر انڈونیشیا میں استقلال مسجد کے طلباء کے ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کے محققین کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ تاکہ ان کے علمی مقالوں کو تربیتی کورسز کے ذریعے مکمل کرنے میں ان کی مدد کی جائے  جس میں الازہر کے سینئر اسکالرز اور مختلف علمی شعبوں کے پروفیسرز لیکچر دیتے ہیں۔ تاکہ ان کو ان کے تخصص سے متعلق نظریاتی مضامین کے بارے میں تعارف کروایا جائے، اور عربی زبان کی مہارت کو بڑھانے کے علاوہ علمی تحقیق میں مہارت کی تربیت دی جائے۔
اسی طرح "لسانی بقائے باہمی پروگرام" کا آغاز 21 جنوری کو کیا گیا تھا اور یہ 8 فروری تک جاری رہے گا۔ اس کا مقصد انڈونیشیائی طلباء اور طالبات کو اہل بنانا ہے جو غیر عربی بولتے ہیں، انہیں متعدد لسانی مہارتوں کی تربیت دی جاتی ہے، اور کچھ لسانی سرگرمیوں کی مشق بھی کروائی جاتی ہے ہیں جو زندگی کے مختلف شعبوں میں ان کے معاملات کو آسان بناتے ہیں۔ اور انہیں عربی زبان میں  مہارت دیتے ہیں، اسی طرح اس پروگرام میں الازہر کے اثر و رسوخ اور مصر کے سات ہزار سال پر محیط ثقافتی چہرے کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ اور یہ علم اور معرفت کی برآمد میں اپنی عالمی پوزیشن بھی واضح کرتا ہے۔
 

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025