45 صوبوں کے ہزاروں تھائی مسلمانوں نے بنکاک میں مسلم کونسل آف ایلڈرز کے چیئرمین شیخ الازہر سے ملاقات کی

آلاف المسلمين التايلانديين من ٤٥ محافظة يلتقون شيخ الأزهر رئيس مجلس حكماء المسلمين في بانكوك .jpeg

امام اكبر تھائی لینڈ کے مسلمانوں كو: اسلامی ورثہ انسانی بھائی چارے کا ورثہ قرار دینے کا مستحق ہے
 
تھائی سکالرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین: شیخ الازہر کے تاریخی دورہ سے تھائی لینڈ کے مسلمانوں کی خوشی کو الفاظ بیان نہیں کر سکتے۔
 
تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں اسلامک سنٹر نے امام اكبر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب، شیخ الازہر الشریف ، مسلم کونسل آف ایلڈرز کے چیئرمین، کے مسلمانوں کے ساتھ ایک جلسہ عام کا اہتمام کیا۔ تھائی لینڈ۔ 45 صوبوں سے ہزاروں کی تعداد میں تھائی مسلمان نے، تھائی لینڈ کی مملكت میں اعلیٰ علما کی کونسل کے چیئرمین، اور تھائی لینڈ کے بزرگ مذہبی رہنماؤں اور اماموں کی موجودگی میں، شیخ ارون بون شوم (محمد جلال الدین بن حسین) کی موجودگی میں شرکت کا حرص ركها.
 
امام اكبر نے تھائی علماء، مفکرین اور ائمہ کے اس اجتماع میں اپنی موجودگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ تھائی لینڈ کے ہزاروں چہروں کو دیکھتے ہیں جنہوں نے الازہر الشریف میں تعلیم حاصل کی تھی، تو وہ محسوس کرتے ہیں کہ انہوں نے الازهر كے راہداریوں قاہرہ میں نہیں چھوڑا ۔ اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ نئے ہجری سال کے جشن کے درمیان آیا ہے۔ یہ سالگرہ تھائی لینڈ کے مسلمانوں کے ساتھ منانے کے لیے جو ہم مسلمانوں کو عزیز ہے، اللہ سے دعا ہے کہ وہ سب کو امن، سلامتی، ترقی اور استحکام کی نعمتیں عطا فرمائے۔
 
اور امام اكبر نے اس بات تاكيد كى کہ تھائی لینڈ کے مسلمانوں کے لیے الازہر کے دروازے کھلے ہیں، اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ الازہر تھائی مسلمانوں کو جامعہ الازہر میں داخلہ لینے کے لیے سالانہ 160 سکالرشپ فراہم کرتا ہے، اور الازہر تھائی لینڈ کےطلباء کو دیے جانے والے سکالرشپ میں اضافہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ جو تھائی لینڈ میں مسلم کمیونٹی کی ضروریات کو پورا کرے، يہ بيان كرتے هوے کہ الازہر جب سے هے تب سے الله كا كتاب اور ان كے رسول  كے سنت كى شرح اور تفسير پر قائم هے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو ان کی تعلیم دینے پے ۔ اور یہاں تک کہ غیر مسلمانوں کو بھی، اور یہ کہ الازہر کا پیغام اسلام کے پیغام کو پھیلانا ہے، جو تمام لوگوں کے درمیان امن پر مبنی ہے، بلکہ انسان اور پودوں، جانوروں اور بے جان چیزوں کی دنیا کے درمیان امن ہے۔
 
شیخ الازہر نے وضاحت کی کہ قرآن صرف مسلمانوں کے درمیان امن قائم کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان امن قائم کرنے کے لیے واضح ہے اور وہ رشتہ جو مسلمانوں کو دوسروں سے جوڑتا ہے وہ شناسائی اور بقائے باہمی كا رشتہ ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کا مطلب ہے کہ "تم ایک دوسرے کو جانو،" جس کا مطلب پیار اور اچھا سلوک کرنا ہے۔
 
شیخ الازہر نے اس بات كى تاكيد كى کہ قرآن کریم نے مختلف تہذیبوں اور مذاہب کے درمیان تعلق کی بنیاد رکھی ہے، جس کی بنیاد تفہیم، احترام اور تکثیریت کی قبولیت پر ہے۔ اور الازهر نے اس تصور کے عملی طور پر لانے کی اهميت محسوس كى، اس لیے الازہر نے مقامی (ملكى) امن، علاقائی امن اور عالمی امن کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے (لیے) ہیں۔
 
امام اكبر نے بيان كيا کہ الازہر اور مسلم کونسل آف ایلڈرز کا مقصد امن کو فروغ دینا اور بقائے باہمی اور باہمی احترام کے کلچر کی تصدیق کرنا ہے، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ الازہر کی جانب سے شروع کیے گئے "مصری خاندانی گھر" اقدام میں مقامی امن واضح تھا۔ مصری کلیساؤں کے ساتھ تعاون، فرقہ وارانہ فسادات کو ختم کرنے اور مصر کے قومی تانے بانے کو دوبارہ جوڑنے کے لیے، جہاں تک علاقائی امن کا مسئلہ هے ، تو الازہر اور مسلم بزرگوں کی کونسل نے اسلامی-اسلامی مکالمے کے ذریعے اسلامی قوم کو متحد کرنے کا طریقہ اپنایا ہے۔ جو سارے اسلامی مکاتب فکر كو شامل كرے خصوصاً سنی اور شیعہ۔ جہاں تک عالمی امن کا تعلق ہے، یہ مغرب کے مذہبی اور ثقافتی اداروں جیسے کہ ویٹیکن، چرچ آف کینٹربری اور ورلڈ کونسل آف چرچز کے ساتھ الازہر کی کشادگی
سے واضح تھا۔ 2019  میں الازہر اور ویٹیکن کے درمیان انسانی برادری سے متعلق دستاویز پر دستخط۔ ان كوششوں كا تاج بنا.
 
شیخ الازہر نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسلامی ورثہ انسانی بھائی چارے کی میراث کے طور پر بیان کیے جانے کا مستحق ہے، یہ حوالہ دیتے ہوئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دعا کے آخر میں فرمایا کرتے تھے: اللہ جو ہمارا رب اور ہر چیز کا رب ہے، میں گواہ ہوں کہ تو اکیلا رب ہے، اس کا کوئی شریک نہیں... میں گواہ ہوں کہ تمام بندے بھائی بھائی ہیں۔
 
اپنی طرف سے، تھائی لینڈ کی مملكت میں کونسل آف سینئر سکالرز کے چیئرمین شیخ ارون بون شوم (محمد جلال الدین بن حسین) نے تھائی لینڈ کے مسلمانوں کی طرف سے، اس کے علماء، ائمہ اور اسلامی مراکز جو شمال اور جنوب میں پھیلے ہوئے ہیں: الازہر کے شیخ کے تھائی لینڈ کے اس تاریخی دورے پر اپنی بے حد خوشی کا اظہار کرتا ہوں، اور ہم اسکالرشپ کے ذریعے تھائی لینڈ کے مسلمانوں کے لیے الازہر کی عظیم حمایت اور لامحدود خدمات کے لیے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ ہمارے ملک میں الازہر کے اسکالرشپ بھیجنے، اور اماموں اور مبلغین کی تربیت کے لیے الازہر اکیڈمی میں تربیت کے لیے ہمارے ائمہ کی میزبانی کرنے پر۔
 
تھائی لینڈ کے ہید اسکالر نے اس بات کا اظہار کیا کہ ہزاروں تھائی جامعہ الازہر الشريف سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں اور مختلف وزارتوں اور اداروں میں باوقار عہدوں پر فائز ہوئے ہیں، اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ الازہر اپنی اصلیت کی وجہ سے ممتاز ہے اور اس میں ایسے مرد ہیں جو شریعت کی خدمت کرتے ہیں۔ روئے زمین کے تمام حصوں میں روشن خیال اعتدال پسند فکر کو پھیلاتے ہے، اس بات كى تاكيد كرتے ہوئے کہ شیخ الازہر کی کونسل آف مسلم ایلڈرز الرشیدہ کی قیادت کا مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان اخوت اور بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلانے میں نمایاں اور موثر کردار ہے۔ .
 
شیخ الازہر نے تھائی مسلمانوں، علماء اور ائمہ کو سننے کے خواہاں تھے، جو 45 صوبوں سے ان سے ملنے اور ان کے استقبال کے لیے آئے تھے، ان کے تمام سوالات کے جوابات دیتے تھے، اور ان کے ساتھ ان سے متعلق ہر چیز کے بارے میں گفتگو کا تبادلہ کرتے تھے۔
 

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2024